ابراھیم کی پرورش پولینڈ کے شہر چیسٹوکووا میں ہوئی۔ اُنہوں نے حجام کا پیشہ اختیار کیا۔ اُنہیں اور اُن کے خاندان کو 1942 میں چیسٹوکووا یہودی بستی سے ٹریبلنکا کیمپ کی قتل گاہ پہنچا دیا گیا۔ ٹریبلنکا میں ابراھیم کو جبری مشقت کیلئے منتخب کر لیا گیا۔ اُنہیں وہاں مجبور کیا گیا کہ عورتوں کو گیس کے ذریعے ہلاک کئے جانے سے پہلے اُن کے بال کاٹیں۔ اِس کے علاوہ اُنہیں کیمپ میں آنے والی گاڑیوں میں سے کپڑے چھانٹنے کا کام بھی سومپا گیا۔ ابراھیم 1943 میں کیمپ سے فرار ہو گئے اور واپس چیسٹوکووا پہنچ گئے۔ اُنہوں نے مزدوروں کے ایک کیمپ میں اُس وقت تک کام کیا جب 1945 میں سوویت فوجیوں نے کیمپ کو آزاد کرا لیا۔
آئٹم دیکھیںابراھیم کی پرورش پولینڈ کے شہر چیسٹوکووا میں ہوئی اور اُنہوں نے حجام کا پیشہ اختیار کیا۔ اُنہیں اور اُن کے خاندان کو 1942 میں چیسٹوکووا کی یہودی بستی سے ٹریبلنکا کی قتل گاہ پہنچا دیا گیا۔ ٹریبلنکا میں ابراھیم کو جبری مشقت کے لئے منتخب کیا گیا۔ اُنہیں عورتوں کو گیس کے ذریعے ہلاک کرنے سے قبل اُن کے بال کاٹنے پر مجبور کیا جاتا تھا۔ اِس کے علاوہ اُنہیں وہاں پہنچنے والی گاڑیوں میں لائے گئے کپڑوں کو چھانٹنے پر بھی معمور کیا گیا۔ ابراھیم 1943 میں کیمپ سے بھاگ کر چیسٹوکووا واپس پہنچ گئے۔ اُنہوں نے جون 1943 سے مزدوروں کے ایک کیمپ میں اُس وقت تک کام کیا جب 1945 میں سوویت فوجوں نے اس کیمپ کو آزادا کرا لیا۔
آئٹم دیکھیںایستھر پولنڈ کے شہر چیلم میں ایک متوسط یہودی خاندان میں پیدا ہوئیں۔ دسمبر 1942 میں وہ ایک مزدور کیمپ سے مقبوضہ پولنڈ کی سوبی بور قتل گاہ میں جلاوطن کردی گئیں۔ سوبی بور کیمپ میں پہنچنے کے بعد ایستھر کو شیڈ چھانٹنے کے کام کے لئے منتخب کیا گيا۔ وہ اُن لوگوں کے کپڑے اور ان کے سامان کو چھانٹتی تھیں جو اس کیمپ میں ہلاک کر دئے گئے تھے۔ 1943 کے گرمیوں اور خزاں کے موسم کے دوران ایستھر سوبی بور کیمپ میں موجود قیدیوں کی ایک ایسی جماعت میں شامل ہو گئیں جس نے بغاوت اور فرار کا منصوبہ بنایا۔ اِس گروپ کے لیڈروں میں لیون فیلڈ ہینڈلر اور اسکندر (ساشا) پیچرسکی شامل تھے۔ وہ بغاوت 14 اکتوبر 1943 کو واقع ہوئی۔ جرمن اور یوکرینین محافظوں نے ان قیدیوں پر فائر کھول دیا جو بڑے گیٹ تک پہنچنے میں ناکام رہے۔ لہذا انہوں نے کیمپ کے ارد گرد بچھی بارودی سرنگوں کے راستے سے نکلنے کی کوشش کی۔ تقریبا 300 لوگ بھاگ گئے۔ ان میں سے 100 سے زیادہ لوگ دوبارہ گرفتار ہوئے۔ اُنہیں گولی مار دی گئی۔ ایستھر ان لوگوں میں شامل تھیں جو بھاگ کر جان بچانے میں کامیاب ہو گئے۔
آئٹم دیکھیںٹوماسز ازبیکا کے ایک یہودی خاندان میں پیدا ہوئے۔ ستمبر 1939 میں جنگ شروع ہونے کے بعد جرمنوں نے ازبیکا میں ایک یہودی بستی قائم کی۔ ٹوماسز کے گیریج میں کام کرنے کی وجہ سے وہ بستی میں ہونے والی پکڑ دھکڑ سے محفوظ رہے۔ 1942 میں اُنہوں نے جعلی کاغذات استعمال کرتے ہوئے ہنگری فرار ہونے کی کوشش کی۔ وہ پکڑے گئے مگر کسی نہ کسی طرح ازبیکا واپس آنے میں کامیاب ہوگئے۔ اپریل 1943 میں اُنہیں اور اُن کے خاندان کو سوبی بور کیمپ میں بھجوا دیا گیا۔ ٹوماسز سوبی بورکی بغاوت کے دوران بچ کر بھاگ نکلے۔ وہ زیرِ زمین چلے گئے اور پولینڈ کی خفیہ تنظیم کیلئے کام کرتے رہے۔
آئٹم دیکھیںجرمنی نے 1939 میں پولینڈ پر حملہ کیا۔ مکاؤ پر قبضہ ہونے کے بعد سام بھاگ کرسوویت علاقے میں چلے گئے۔ وہ اپنی ضرورت کی اشیاء حاصل کرنے کیلئے مکاؤ واپس آئے مگر اُنہیں گھیٹو یعنی یہودی بستی میں رہنے پر مجبور کر دیا گیا۔ 1942 میں اُنہیں آشوٹز بھجوا دیا گیا۔ جب 1944 میں سوویت فوجوں نے پیش قدمی کی تو سام اور دوسرے قیدیوں کو جرمنی کے کیمپوں میں بھیج دیا گيا۔ اِن قیدیوں کو 1945 میں موت کے مارچ پر روانہ کر دیا گیا۔ سام کو امریکی فوجیوں نے اُس وقت آزاد کرا لیا جب وہ بمباری کے دوران وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
آئٹم دیکھیںفرینکفرٹ میں روتھ کے خاندان کو بڑھتے ہوئے سام دشمن اقدامات کا سامنا کرنا پڑا۔ اُن کے والد کا کاروبار چھین لیا گیا اور روتھ کا یہودی اسکول بھی بند کردیا گیا۔ اپریل 1943 میں روتھ اور اُن کے خاندان کو آشوٹز کیمپ میں بھجوا دیا گیا۔ روتھ کو جبری مشقت کیلئے منتخب کر لیا گیا اور اُنہیں سڑکوں کی مرمت کے کام پر لگا دیا گیا۔ اُنہوں نے "کاناڈا" یونٹ میں بھی کام کیا جہاں اُنہوں نے کیمپ میں لائے جانے والے افراد کی ذاتی چیزوں کو چھانٹنے کا کام کیا۔ روتھ کو نومبر 1944 میں جرمنی کے ریونز بروئک کیمپ میں منتقل کردیا گيا۔ مئی 1945 میں مالخاؤ کیمپ سے موت کے ایک مارچ کے دوران اُنہیں آزاد کرا لیا گیا۔
آئٹم دیکھیںWe would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.