منتخب مواد
ٹیگ
اپنی دلچسپی کے موضوع تلاش کریں اور ان سے متعلق مواد کیلئے انسائیکلوپیڈیا میں ریسرچ کریں
تمام شناختی کارڈ
ہولوکاسٹ کے دوران ذاتی تجربات کے بارے میں مزید جاننے کیلئے شناختی کارڈ تلاش کریں
طلبا کے لئے تعلیمی ویب سائٹ
موضوعات کے مطابق ترتیب دیا گیا اس معلوماتی ویب سائیٹ میں تاریخی تصاویر، نقشوں، نمونوں، دستاویزات اور شہادت پر مبنی کلپس کے ذریعے ہولوکاسٹ کی عمومی صورت حال پیش کی گئی ہے۔
خاکے
تصاویر دیکھئیے اور ان خاکوں کے ذریعے انسائیکلوپیڈیا کا مواد تلاش کیجئیے
ضرور پڑھیں
:
وارسا کی یہودی بستی کے یہودیوں کو جلاوطنی کے دوران یہودی بستی سے مارچ کرتے ہوئے لیجایا جا رہا ہے۔ وارسا پولینڈ، 1942-1943۔
وارسا یہودی بستی سے یہودیوں کی جلاوطنیاں۔ وارسا پولینڈ، 1943
ایس ایس کمانڈر جوئرگن اسٹروپ (بائيں سے تیسرے نمبر پر) جس نے وارسا کی یہودی بستی میں بغاوت کچل دی تھی۔ وارسا، پولینڈ، 19 اپریل اور 16 مئی کے درمیان۔
وارسا یہودی بستی کی بغاوت کے دوران جرمن سپاہیوں نے زیر زمین پناہ گاہ میں چھپے ہوئے یہودیوں کو گرفتار کر لیا۔ وارسا پولینڈ، اپریل – مئی 1943
ولاڈکا بند (یہودی سوشلسٹ پارٹی) کے نوجوانوں کی زوکنفٹ تحریک سے وابستہ تھیں۔ وہ یہودی لڑاکا تنظیم (زیڈ او بی) کی ایک رکن کی حیثیت سے خفیہ طور پر وارسا یہودی بستی میں سرگرم تھیں۔ دسمبر 1942 میں اُنہیں وارسا کے پولینڈ کی طرف کے علاقے آرین میں اسمگل کیا گيا تاکہ وہ ہتھیار حاصل کرنے اور بچوں اور بڑوں کے چھپنے کے لئے خفیہ مکان تلاش کرنے کی کوشش کریں۔ وہ زیر زمین یہودی تنظیموں اور کیمپوں، جنگلوں اور دوسری یہودی بستیوں میں موجود یہودیوں کے لئے ایک سرگرم پیغام رساں بن گئیں۔
بین چار بچوں میں ایک تھا جو ایک مذہبی یہودی خاندان میں پیدا ہوئے۔ جرمنی نے یکم ستمبر 1939 کو پولینڈ پر حملہ کر دیا۔ وارسا پر جرمن قبضے کے بعد بین نے وہاں سے فرار کے بعد سوویت مقبوضہ مشرقی پولنڈ چلے جانے کا فیصلہ کیا۔ تاہم جلد ہی اُنہوں نے اپنے خاندان کی طرف پھر وارسا واپسی کا فیصلہ کیا۔ اُن کا خاندان اُس وقت وارسا کی یہودی بستی میں رہتا تھا۔ بین کو یہودی بستی کے باہر کام پر لگا دیا گيا اور اس نے لوگوں کو یہودی بستی سے باہر اسمگل کرنے میں مدد کی-- جس میں ایک یہودی مزاحمت تنظیم کی رکن ولادکا (فجیلے) پیلٹل بھی شامل تھی جو بعد میں اس کی بیوی بنی۔ بعد میں وہ یہودی بستی سے باہر رو پوش ہو گيا اور اپنے آپ کو پولینڈ کا ایک غیریہودی باشندہ ظاہر کرنے لگا۔ 1943 میں رونما ہونے والی وارسا یہودی بستی کی بغاومت میں بین نے ایک خفیہ تنظیم کے کارکنوں کے ساتھ کام کیا تاکہ وہ بستی کے لڑنے والوں کو بچا سکے۔ وہ اُنہیں گندے نالوں کے ذریعہ باہر لاتے اور وارسا کے "آرین" حصہ میں ان کو چھپاتے۔ بغاوت کے بعد بین اپنے آپ کو غیریہودی ظاہر کرتا ہوا وارسا سے بچ کر نکل گيا۔ آزادی کے بعد وہ دوبارہ اپنے والد، والدہ اور اپنی چھوٹی بہن سے جا ملا۔
ابراھیم پولینڈ کے دارالحکومت وارسا کے ایک یہودی خاندان میں پیدا ہوئے۔ اُن کے دادا کا ایک کپڑوں کا کارخانہ اور پرچون کی دوکان تھی جس کا انتظام اُن کے والد کے سپرد تھا۔ ابراھیم کا خاندان وارسا کے یہودی علاقے میں رہتا تھا اور اُنہوں نے ایک یہودی اسکول میں ہی تعلیم حاصل کی۔ وارسا کی یہودی برادری تمام یورپ میں سب سے بڑی تھی، اور یہ شہر کی کل آبادی کے لگ بھگ ایک تہائی کے برابر تھی۔
1933-39 : 8 ستمبر، 1939 کو وارسا پر بمباری شروع ہونے کے بعد میرے خاندان کے پاس کھانے کیلئے کچھ نہیں تھا۔ دوکانیں ملبے کا ڈھیر بن چکی تھیں؛ ہمارے پاس کوئی پانی یا ہیٹنگ نہیں تھی۔ کھانے کی تلاش میں میں جرمن بمباری سے بچتے ہوئے میں نے ایک قریبی اچار کی فیکٹری سے اچار کے سات جار چرائے۔ میرے خاندان نے کئی ہفتوں تک اچار اور چاول پر گذارہ کیا۔ پانی کی کمی کے باعث بمباری سے لگنے والی آگ بے قابو ہو گئی۔ امداد اُس وقت پہنچی جب دارالحکومت نے ہتھیار ڈال دئے۔
1940-1944 : اپریل 1943 تک میں وارسا گھیٹو میں جبری مشقت کے حصے میں تھا جو چاروں طرف سے دیواروں سے گھرا ہوا تھا۔ گھیٹو میں بغاوت کے دوران میں نے آگ کے شعلے اُٹھتے ہوئے دیکھے۔ ہمیں بالکل یقین نہ آیا۔ میں نے ایک طرف پوری کی پوری سڑکوں کو جلتے ہوئے دیکھا۔ دوسری جانب میں نے وارسا کے غیر یہودی علاقے میں پولش لوگوں کو ایسٹر کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا۔ جب نازیوں نے بغاوت کے بعد گھیٹو کو بند کر دیا تو میں اور میرے والد اُن لوگوں میں شامل تھے جنہیں جلاوطن کرنے کیلئے مارچ کرایا گیا۔ پولش لوگ کنارے پر کھڑے ہمیں دیکھ رہے تھے۔ اُن کی نظریں ہمارے سوٹ کیسوں کی جانب تھیں اور وہ کہ رہے تھے، "آپ لوگ تو مرنے کیلئے جا رہے ہیں۔ ان سوٹ کیسوں کو ہمارے لئے چھوڑ جائیں۔"
ابریھیم کو جلاوطن کر کے مجدانیک بھیج دیا گیا اور بعد میں بوخن والڈ سمیت سات دیگر کیمپوں میں بھیجا گیا۔ اُنہیں 30 اپریل، 1945 کو ڈاخو کیمپ جاتے ہوئے راستے میں آزاد کرا لیا گیا۔
مینڈل ایک مذہبی یہودی خاندان کے چھ بچوں میں سے ایک تھا۔ مینڈل نے بیس برس کی عمر میں شادی کر لی اور اپنی بیوی کے ساتھ اس کے وطن ولومن چلا گیا جو وارسا کے قریب واقع ہے۔ اس کے بیٹے اوراھم کی پیدائش کے ایک ہفتہ بعد اس کی بیوی کا انتقال ہو گیا۔ اپنی بیوی کی موت کے غم میں ڈوبا اور ایک بچے کی دیکھ بھال کرنے سے قاصر مینڈل نے اپنی سالی پیریلے سے شادی کر لی۔
1933-39: ولومن میں مینڈل نے لکڑی کا ایک گودام چلایا۔ 1935 میں ان کے ہاں ایک بیٹی ٹووا پیدا ہوئی۔ جب اوراھم اور ٹووا کچھ بڑے ہوئے تو وہ ایک یہودی اسکول جانے لگے جہاں وہ عام مضامین پولش زبان میں اور یہودی مضامین عبرانی زبان میں پڑھتے تھے۔ اوراھم کی عمر 8 اور ٹووا کی 4 برس تھی جب جرمنوں نے پولینڈ پر یکم ستمبر 1939 کو حملہ کر دیا۔
1940-44: 1940 کے موسم خزاں تک روزن بلٹ کے خاندان کو وارسا کی یہودی بستی بھیجا جا چکا تھا۔ اپریل 1943 میں یہودی بستی کی بغاوت کے دوران مینڈل اور ان کا خاندان وارسا کے مضافات کی طرف فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ ان کا فیصلہ تھا کہ اگر کوئی اس ہنگامے میں گم ہو جائے تو وہ ایک فارم ھاؤس میں ملیں گے۔ اچانک اوراھم غائب ہو گیا۔ پیریلی اسے ڈھونڈنے نکلی اور اس کے بعد کسی کو معلوم نہیں ہوا کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔ بالآخر مینڈل کو اوراھم مل گیا، ننگے پیر، فارم ہاؤس میں۔ اس کے کچھ عرصہ بعد مینڈل، اوراھم اور ٹووا کو گرفتار کر لیا گیا اور آش وٹز میں جلاوطن کر دیا گیا۔
آش وٹز میں مینڈل کو سخت مزدوری کیلئے منتخب کیا گيا۔ اس کے بچوں کو گیس کے ذریعے ہلاک کر دیا گیا۔ 1947 میں مینڈل نے امریکہ ہجرت کر لی اور ایک نئی زندگی شروع کی۔
ولادکا، بند (یہودی سوشلسٹ پارٹی) کے نوجوانوں کی زوکنفٹ تحریک سے وابستہ تھی۔ وہ یہودی لڑاکا تنظیم (زیڈ او بی) کے ایک رکن کی حیثیت سے وارسا یہودی بستی مین ایک خفیہ تنظیم میں سرگرم تھی۔ دسمبر سن 1942 میں اسے وارسا کے پولینڈ کی جانب کے علاقے آرین میں اسمگل کیا گیا تاکہ وہ ہتھیار حاصل کر سکے اور بچوں اور بڑوں کیلئے چھپنے کی جگہوں کا انتظام کر سکے۔ وہ یہودیوں کی خفیہ تنظیم اور یہودیوں کے کیمپوں، جنگلوں اور دوسری یہودی بستیوں کے درمیان پیغام رساں کے طور پر سرگرم ہو گئی۔
ایس ایس میجر جنرل جوئرگن اسٹروپ، جرمن فوجوں کا کمانڈر جس نے وارسا یہودی بستی کی بغاوت کو دبایا تھا۔ اُس نے تصویروں کا ایک البم اور دوسرا مواد جمع کیا۔ یہ البم بعد میں "اسٹروپ کی رپورٹ" کے نام سے جانا گيا۔ اس البم کو نیورمبرگ بین الاقوامی فوجی عدالت میں شہادت کے طور پر متعارف کرایا گیا تھا۔ یہاں اس کے سرورق پر بین الاقوامی فوجی عدالت کی ایک شہادت کی مہر لگي ہوئی ہے۔
وارسا شہر پولینڈ کا دارالحکومت ہے۔ دوسری عالمی جنگ سے قبل وارسا پولینڈ میں یہودی زندگی اور ثقافت کا مرکز تھا۔ جنگ سے قبل کی وارسا کی یہودی آبادی 350,000 تھی جو شہر کی کل آبادی کا 30 فیصد تھی۔ وارسا میں یہودی برادری پولینڈ اور یورپ دونوں میں سب سے بڑی تھی، اور دنیا بھر میں یہ نیویارک کے بعد دوسری سب سے بڑی یہودی برادری تھی۔ جرمنوں نے 29 ستمبر، 1939 کو وارسا پر قبضہ کر لیا۔ اکتوبر 1940 میں جرمنوں نے وارسا میں گھیٹو قائم کرنے کا حکم دیا۔ تمامتر یہودی رہائشیوں کو مخصوص علاقوں میں جانے پر مجبور کر دیا گیا جو نومبر 1940 میں بقیہ شہر سے الگ کر کے سیل کر دیا گیا۔ گھیٹو کے گرد ایک دیوار بنائی گئی جو 10 فٹ اونچی تھی، جس کے اوپر خاردار تاریں لگا دی گئی تھیں اور اس پر سخت پہریداری کی گئی تاکہ گھیٹو اور وارسا کے بقیہ علاقے کے درمیان آمدورفت کو روکا جا سکے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.