ایوا ریپاپورٹ
پیدا ہوا: 27 اکتوبر، 1929
ویانا, آسٹریا
ایوا غیر مذہبی یہودی والدین کی اکلوتی اولاد تھی۔ اس کے والد ایک صحافی تھے۔ ایوا کو اپنی کزن سوزی کے ساتھ وقت گزارنا اچھا لگتا تھا جو اُس سے دو سال بڑی تھی۔ ایوا اپنی والدہ کے ساتھ خاص تعطیلات بھی گزارا کرتی تھی۔ بعض اوقات وہ آسٹریہ کے الپس پہاڑ پر اسکی کرنے کیلئے جایا کرتی تھیں اور کبھی وہ دریائے دنوب کے برابر واقع ایوا کے چچا کے کیبن میں رہا کرتی تھیں۔
1933-39: 1938 میں جب جرمنی نے آسٹریہ پر قبضہ کر لیا تو زندگی بالکل بدل گئی۔ گسٹاپو اس کے والد کو جرمنوں کے خلاف لکھنے کے باعث ہراساں کرتے تھے۔ میرے اچھے دوست مجھے یہودی ہونے کی وجہ سے گالیاں دیا کرتے تھے۔ میرے والدین نے کہا کہ ہمیں بھاگ جانا چاہئیے۔ ہم ریل گاڑی کے ذریعے فرار ہو کر پیرس چلے گئے۔ ایک دن جب میں تیسری کلاس میں تھی تو بم گرنے لگے۔ ہم فورا ہوائی حملوں کی پناہ گاہوں کی طرف بھاگے اور ہم نے گیس کے ماسک پہن لئے۔ ربڑ کی بو اتنی شدید تھی کہ مجھے اپنا دم گھٹتا ہوا محسوس ہونے لگا۔
1940-44: 1940 میں جرمنوں کے پیرس میں داخل ہونے کے بعد ہم غیر مقبوضہ جنوبی علاقے کی طرف فرار ہو گئے۔ دو سال بعد جب میں 13 سال کی تھی تو جرمنوں نے جنوبی علاقے پر بھی قبضہ کر لیا اور ہم پھر نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔ سوٹزر لينڈ اور فرانس کے درمیان واقع پہاڑوں کے طویل اور خطرناک سفر کے دوران ہم نے سینٹ مارٹن نامی ایک چھوٹے سے فرانسیسی گاؤں میں پناہ لی۔ گاؤں کے پادری فادر لانگرے نے میرے والدین کو تہہ خانے میں چھپنے کی اجازت دے دی۔ میں پادری کے گھر میں بھیڑ بکریوں کی رکھوالی کرنے والی کی حیثیت سے کھلی زندگی گزارتی تھی۔ میں دوسرے بچوں کے ساتھ گرجا گھر جایا کرتی تھی اور میں نے لاطینی زبان میں کیتھولک ماس بھی سیکھا۔
ایوا اور اس کے والدین سینٹ مارٹن میں چھپے رہے۔ 1944 کے آخر میں ان کو رہا کر دیا گیا۔ 1948 میں جب ایوا 18 برس کی تھی، وہ اپنے والدین کے ساتھ ہجرت کر کے امریکا چلی آئی۔