فرٹزی کے والد ترک وطن کر کے امریکہ آئے لیکن جب وہ اپنے خاندان کو امریکہ لانے والے تھے تو جنگ شروع ہو گئی اور فرٹزی کی والدہ بحر اوقیانوس سے گزرنے والے جہازوں پر حملوں سے خوفزدہ تھیں۔ فرٹزی، اُن کی والدہ اور دو بھائیوں کو بالآخر آش وٹز کیمپ بھیج دیا گیا۔ اُن کی والدہ اور بھائی وہاں موت کا شکار ہو گئے۔ فرٹزی نے بہانہ کرتے ہوئے خود کو بڑی عمر کا ظاہر کیا اور مضبوط ورکر کے طور پر کام کیا۔ آش وٹز سے موت کے مارچ پر جاتے ہوئے فرٹزی ایک جنگل میں بھاگ نکلیں جہاں سے بعد میں اُنہیں آزاد کرا لیا گیا۔
ہمیں یہ ظاہر کرنے کی ضرورت تھی کہ ہمارے اندر طاقت ہے۔ چاہے ایک اور دن ہم زندہ رہتے یا پھر کام کرتے۔ مجھے چند عورتیں یاد ہیں جن کے نئے نکلنے والے بال سفید ہونا شروع ہو گئے تو وہ چولہوں میں سے کوئلے کا ٹکڑا اُٹھاتیں اور اُس سے بال رنگنے کی کوشش کرتیں تاکہ کچھ نوجوان دکھائی دیں۔ میرا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اُن حالات میں 18 یا 19 برس کی عمر میں بھی بال سفید ہو جاتے تھے۔ پھر وہ بھاگتیں تھیں۔ ہم انتخاب کرنے والے ہر شخص کے سامنے بھاگنے لگتے تاکہ یہ ثابت کریں کہ ہم ایک روز مذید زندہ رہنے کی سکت رکھتے ہیں۔ اگر کسی کے کوئی زخم ہوتا، کوئی دانہ نکل آتا۔۔۔ اگر کوئی تیز نہ بھاگ سکتا یا پھر انتخاب کرنے والوں کو کسی بھی وجہ سے ٹھیک نہ لگتا تو وہ چھڑی کے اشارے سے دائیں یا بائیں جانب والی قطار میں کھڑے ہونے کا اشارہ کرتے۔ کسی کو بھی معلوم نہ ہوتا تھا کہ کونسی قطار ٹھیک ہے اور کونسی غلط ۔ ایک قطار تو گیس چیمبر کی طرف جاتی تھی اور دوسری واپس کیمپ اور بیرکوں کی طرف تاکہ ایک روز اور زندہ رہ لیں۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.