پیٹ ان ہزاروں امریکی نرسوں میں سے ایک تھیں جنہوں نے یورپ میں حراستی کیمپوں کو آزاد کرانے کے دوران ہسپتالوں سے لوگوں کے انخلاء کیلئے کام کیا تھا۔ اُنہوں نے کیمپ میں زندہ بچ جانے والوں کی دیکھ بھال کی جن میں سے اکثر کی حالت آزادی کے وقت نازک تھی۔
سب سے پہلے تو آپ کو ان مریضوں کو باہر نکالنا تھا۔ اُن میں سے بہت سے مریض مر چکے تھے اور وہ یقیناً اُنہیں ہٹا رہے تھے۔ ہماری کوشش تھی کہ ہم سب سے زیادہ بیمار لوگوں کو پہلے نکالیں۔ اُنہیں صاف کریں اور پھر بستر سے اُٹھا کر اُنہیں باہر لائیں اور ان کی دیکھ بھال کریں۔ اگر ان کے جسموں میں کہیں بھی کھال کے اندر کچھ گوشت ہوتا تو ہم پانی کا انجکشن لگاتے۔ اسے ھائپوڈرموکلائسس کہتے ہیں۔ بعض اوقات کچھ افراد کے کندھوں کے لگ بھگ کچھ پٹھے ہوتے تو اسی میں پانی کا انجکشن دے دیا جاتا کیونکہ اُن کے جسم میں پانی کی شدید کمی ہو چکی تھی۔ ہم اُنہیں کچھ خوراک دینے کی کوشش کرتے۔ کیا میں نے آپ کو ان لوگوں کے بارے میں بتلایا جن کے پاؤں شدید طور پر خراب ہوچکے تھے۔ اُن میں کئی زخم تھے۔ وہ لکڑیوں کے جوتے بغیر موزے کے پہنے ہوئے تھے۔ بہت سے لوگ تھے جن کے پاؤں بری طرح خراب ہوچکے تھے۔ لہذا ہم نے ان کی بھی دیکھ بھال کی۔ میں نے ان کے پاؤں پر پٹی باندھی اور ہر جگہ مرہم لگایا۔ ان کو صاف موزے پہنائے۔ لیکن ان مریضوں کا علاج جو خالی پیٹ اور دانہ دار بخار سے لڑ رہے تھے۔۔ چونکہ وہاں دانہ دار بخار کی کوئی مخصوص دوائیں نہیں تھی لہذا ہم صرف دیکھ بھال کی سہولت ہی فراہم کرتے۔ ہم نے کچھ جوشاندے سے بنائے۔۔۔ ہمارے پاس صرف پوڈر دودھ اور کچھ ڈبوں میں سبزیاں تھیں۔ لہذا میس میں موجود افراد اُن سے کسی قسم کا سوپ بنانے کی کوشش کررہے تھے۔ وہ سبزیوں کو دودھ کے پوڈر میں ڈالتے اور اُنہیں کھلانے کی کوشش کرتے۔ لیکن اگر ہم اُنہیں کچھ پانی پلا سکتے اور یوں اُن کا درجہ حرارت کم کر سکتے تو بہت اچھا ہوتا۔ یہ بہت اہم تھا کیونکہ اس وقت دانہ دار بخار کے لئے کوئی خاص دوا موجود نہیں تھی۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.