نازیوں کی اصطلاح میں 'رحیمانہ قتل" کا مطلب ان جرمنوں کو منظم طریقے سے قتل کرنا تھا جنھیں وہ جینیاتی بیماریوں یا خامیوں کے باعث "زندہ رہنے کے قابل" نہیں سمجھتے تھے۔ 1939 کے شروع میں گیس سے ہلاک کرنے کی تنصیبات برن برگ، برینڈن برگ، گریفینیک، ھادامار، ھارٹ ھائم اور سونین سٹائن میں قائم کی گئیں۔ ڈاکٹر مریضوں کا انتخاب کرتے تھے اور انھیں مطب سے ان میں سے کسی ایک گیس چیمبر میں بھیج کر ہلاک کر دیا جاتا تھا۔ مریضوں کو اس طرح ہلاک کرنے لے خلاف جب عوام میں غیض و غضب بھڑک اٹھا تو ڈاکٹروں نے پورے جرمنی میں موجود کلینکوں اور اسپتالوں میں "رحیمانہ قتل" کیلئے منتخب مریضوں کو موت کا انجکشن دینا شروع کر دیا۔ اس طرح "رحیمانہ قتل" کا منصوبہ چلتا رہا اور جنگ کے اختتام تک جاری رہا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.