آریان
لفظ آریان ایک طویل تاریخ رکھتا ہے۔ ابتدائی طور پر، یہ لوگوں کے ان گروہوں کا حوالہ دینے کے لئے استعمال کیا جاتا تھا جو متعلقہ زبانوں کی مختلف اقسام بولتے تھے، جس میں زیادہ تر یورپی اور کئی ایشیائی زبانیں شامل تھیں۔ بہرحال، وقت گزرنے کے ساتھ اس لفظ کے نئے اور مختلف معانی سامنے آئے۔ انیسویں صدی کے آخر اور بیسیویں صدی کے آغازمیں چند سکالرز اور دیگر لوگوں نے آریان کو ایک دیومالائی "نسل" میں تبدیل کردیا جن کا دعویٰ یہ تھا کہ وہ دوسری نسلوں سے برتر ہیں۔ جرمنی میں، نازیوں نے ایک جعلی روایت کو فروغ دیا جس میں "آریان نسل" کے طور پر جرمن لوگوں کو مقدس ٹھہرایا گیا تھا، جبکہ یہودیوں، سیاہ فام، اور روما اور سنٹی (خانہ بدوشوں) کو "غیر-آریان" قرار دیتے ہوئے حقیر سمجھا گیا۔
اہم حقائق
-
1
نازی جرمنی میں، ابتدائی طور پر آریان اور غیر-آریان اصطلاحیں یہ بتانے کے لئے استعمال کی جاتی تھیں کہ کون جرمن معاشرے سے تعلق رکھتا ہے اور کون نہیں رکھتا۔
-
2
لفظ آریان اس بات کی ایک مثال ہے کہ بظاہر غیر جانبدارتصورات کو بیان کرنے والی اصطلاحات کے طور پر اصل رکھنے والے لفظ کو نظریاتی یا شررانگیز مقاصد کے لئے کیسے اخذ کیا جاتا ہے، غلط استعمال کیا جاتا ہے، اور انتہا پسندی اختیار کی جاتی ہے۔
-
3
آریان کی اصطلاح کو اکثر لوگوں کے ایک نسلی گروہ کو بیان کرنے کے لئے غلط انداز میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بہرحال، آریانز کوئی نسل نہیں ہیں اور کسی "آریان اعلیٰ نسل" کا وجود نہیں پایا جاتا۔
آریان اصطلاح کے ماخذ
انیسیویں صدی کے یورپی دانشوروں نے انڈو-یورپیئن یا انڈو-جرمینک لوگوں کی شناخت کے لئے آریان کی اصطلاح کا استعمال کیا جو ہزاروں سال قبل ہندوستان، فارس (ایران)، اور یورپ بھر میں بس گئے تھے۔ یہ گروہ بندی ابتدائی طور پر اکثر یورپی زبانوں کے ساتھ سنسکرت اور فارسی کے درمیان مماثلت کو بیان کرتی ہے۔ اسی اثنا میں یورپی دانشوروں نے یہودیوں اور عربوں کی شناخت بھی سامیوں (Semites) کے طور پر کی تاکہ عبرانی، عربی، اور دیگر متعلقہ زبانوں میں مماثلت کا ذکر کیا جائے۔ بعد ازاں اس لسانی زمرہ بندی کو آبائی ماخذ اور نسل کا حوالہ دیتے ہوئے غلط انداز میں پیش کیا گیا۔ فرانس سے تعلق رکھنے والے نسلی نظریات کے ماہر آرتھر گوبینو (Arthur Gobineau) (1816-1882) نے آریان کی اصطلاح کو خاص طور پر نسلی زمرے کے طور پر استعمال کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی ثابت کیا کہ آریانی دوسرے لوگوں سے افضل ہیں۔ اصطلاح کے اس نسلی استعمال نے "آریان نسل" کے وجود کا ایک غلط نظریہ پروان چڑھایا۔
نازی جرمنی میں استعمال
بیسویں صدی کے آغاز میں، سکالرز اور کئی دوسروں نے لوگوں کی نسلی گروہ بندی کے طور پر آریان کی اصطلاح کا استعمال جاری رکھا، اگرچہ اصل تعریف کی بنیاد لسانی ساخت پر تھی۔ ہیوسٹن سٹیوارٹ چیمبرلین (Houston Stewart Chamberlain) (1855-1927) جیسے کچھ مفکرین نے اس نظرئیے کو فروغ دیا کہ لوگوں کے دیگر گروہوں کی نسبت آریان لوگ نسلی اور ثقافتی اعتبار سے اعلیٰ تر تھے۔
1920 میں نازی پارٹی کے آغاز کے وقت سے ایڈولف ہٹلر اور قومی سوشلزم کے نظریہ سازوں نے اس نظریے کو فروغ دیا۔ انہوں نے اپنے نظریات اور پالیسیوں پر پورا اترنے کے لئے ایک "آریان نسل" کے وجود اور اس کی فوقیت پر بےبنیاد اعتقاد کو اپنایا، اس کا غلط استعمال کیا، اور یوں انتہا پسندی اختیار کی۔ نازی حکام نے اس نظرئیے کو استعمال کیا تاکہ وہ اس خیال کو تقویت دیں کہ جرمن لوگوں کا تعلق ایک "اعلیٰ نسل" سے ہے۔ مزید برآں، انہوں نے وضاحت کی کہ "غیر آریان" کا اطلاق زیادہ تر یہودیوں پر ہوتا ہے، جن کی شناخت جرمن معاشرے کے لئے ایک بنیادی نسلی خطرے کے طور پر کی گئی تھی۔ اس اصطلاح کا اطلاق روما، سنٹی (خانہ بدوشوں) اور سیاہ فام پر بھی ہوتا تھا۔
1933 میں ہٹلر کے چانسلر نامزد ہو جانے کے بعد ابتدائی سالوں میں، آریان کی اصطلاح کو قانون سازی سمیت نازی جرمنی کی عوامی زندگی کے متعدد شعبوں میں استعمال کیا جاتا تھا۔ یہودی شہریوں کے حقوق پیش کرنے والا پہلا اہم قانون "پیشہ ورانہ سول سروس کی بحالی کا قانون" تھا۔ 7 اپریل 1933 میں شائع ہونے والے سول سروس کے قانون میں ایک شق شامل تھی جس میں Arierparagraph (آریان پیراگراف) کا حوالہ دیا جاتا ہے۔ یہ پہلی قانون سازی تھی جس کو تنظیموں، پیشوں، اور عوامی زندگی کے دیگر پہلوؤں میں سے یہودیوں (اور اکثر توسیع دیتے ہوئے "غیر-آریان") کو خارج کرنے کے لئے استعمال کیا گیا تھا۔ جیسا کہ قانون بیان کرتا ہے، "وہ سول ملازمین جو آریان نسل سے نہیں ہیں وہ ریٹائر کر دیے جائیں گے"۔ دیگر تنظیموں نے، جن میں نجی یا مذہبی تنظیمیں بھی شامل تھیں، اس دعوے کے بعد رکنیت کے لئے ایک آریان شق متعارف کروائی۔
بہرحال غیر-آریان کی تعریف کافی وسیع، غیر محتاط، اور ہرگز "سائنسی" نہیں تھی۔ سول سروس کے حکم کے مطابق، کوئی جرمن صرف اس صورت میں "غیر-آریان" شمار کیا جائے گا اگر اس کے اجداد میں سے ایک یہودی ہو۔ ستم ظریفی یہ کہ ستمبر 1935 کے نورمبرگ نسلی قوانین نے یہودی کی ایک بڑی حد تک محدود قانونی تعریف فراہم کی۔ "خالص نسلی" یہودی وہ تھے جن کے تین یا چار اجداد یہودی تھے۔ بعض صورتوں میں دو اجداد والے اور جو یہودی برادری سے تعلق رکھتے تھے انہیں بھی "خالص نسلی" شمار کیا جا سکتا تھا۔
کسی کی "آریان" نسلی حیثیت ثابت کرنے کے لئے افراد کو 1800 تک ان کی وراثت کی جانچ کرنا پڑتی تھی یا SS کے ارکان کے لئے 1750 تک جانچ کرنا پڑتی تھی۔ کئی جرمنوں نے ماہرِ انساب کی خدمات اجرت پر حاصل کیں تاکہ وہ پیدائش کے اندراج، بپتسمہ کے اندراج، اور وفات کے سرٹیفیکیٹس کی تلاش کیلئے گرجا، سیناگاگ اور سرکاری بیوروز کے ریکارڈز کا جائزہ لیں۔ جب یہ تمام وقت-طلب تحقیق مکمل ہوگئی تو معلومات کو جائزے کے لئے رائخ آفس برائے ولدیت کی تحقیق (Reichsstelle für Sippenforschung) میں جمع کروا دیا گیا۔
لفظ آریان کو نسلی معنوں میں محتاط انداز میں واضح کرنا مشکل ثابت ہوا۔ نازی نسلی سائنسدانوں نے اس کے استعمال کو نامنظور کردیا کیونکہ اس کی بنیاد وراثتی، جسمانی یا ذہانت کی خصوصیات پر نہیں، بلکہ لسانی مماثلت پر تھی۔ نازی حکام نے نورمبرگ نسلی قوانین کے منظور ہونے کے بعد قانون سازی میں آریان اور غیر آریان کی اصطلاح کا استعمال بند کردیا تھا۔ اس کی بجائے، وہ "جرمن یا متعلقہ خون" کا جملہ متبادل کے طور پر استعمال کرتے۔ سرکاری طور پر "متعلقہ خون" والے افراد یورپی نسب والے لوگ تھے۔ وزیرِ داخلہ ولہم فریک نے بیان دیا کہ جرمنی میں قومی اقلیتیں، جیسے پولش یا ڈینز لوگ متعلقہ خون میں شمار ہوں گے اور اسی لئے وہ شہریت کے اہل ہوں گے۔ نازی نسلی اصطلاحات کی رو سے یہودی، سیاہ فام، روما اور سنٹی (خانہ بدوش) "غیر یورپی" تصور کئے گئے تھے۔ چنانچہ انہیں جرمن شہری بننے سے روک دیا گیا تھا۔ مزید برآں، انہیں "جرمنوں یا متعلقہ خون" کے ساتھ شادی کرنے یا جنسی تعلقات استوار کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
اپنی مبہم تعریف کے باوجود، آریان کی اصطلاح غیر رسمی انداز میں استعمال ہوتی رہی۔ کچھ نازی عمومی طور پر شمالی یورپیئنز کا حوالہ دینے کے لئے اسے استعمال کرتے تھے۔ بہرحال، معروف انداز میں یہ جرمنی کے اندر اور باہر نہ صرف جرمنوں کا حوالہ دینے کے لئے بلکہ دیگر یورپی قومیتوں مثلاً اطالوی، نارویجینز، اور کروشیئنز کیلئے بھی استعمال ہوتی رہی۔ اگرچہ پولش، روسی، اور کچھ دوسرے سلاوز نے نازی حکومت کے تحت سنگین عقوبتوں کا سامنا کیا، لیکن وہ "آریان" تصور کئے جاتے تھے۔ نسل کے سائنسدانوں اور ماہر بشریات نے بھی سلاوز کو نارڈک سمیت جرمن جیسی نسلوں پر مشتمل پایا ہے۔ وہ متعلقہ خون کے ہی تصور کئے گئے۔
آریان کی اصطلاح کو لوگوں کے لئے اسم کے طور پر استعمال کرنے کے علاوہ اس لفظ کو "غیر-یہودیوں" پر لاگو ہونے والے اسم صفت کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا۔ مثال کے طور پر جرمنی کے قائم شدہ یہودی آبادی کے باہر وارسا کا حصہ معروف طور پر "آریان سائڈ" کہلاتا تھا۔
آریان کا لفظ ایک اور متعلقہ اصطلاح کی بنیاد تھا: Arisierung ("آریانائزیشن")۔ یہ اصطلاح نازی جرمنی اور جرمن-مقبوضہ یورپ میں یہودی کاروباروں اور جائیدادوں کو ضبط کرنے اور غیر-یہودیوں کو منتقل کرنے کے عمل کو بیان کرتی ہے۔
موجودہ زمانے میں اس کا استعمال
آریان کا لفظ ایک مثال ہے کہ وقت کے ساتھ الفاظ اور تصورات کیسے تشکیل پاتے ہیں۔ یورپی اور امریکی پس منظر میں آریان کی اصطلاح کا آغاز ایک علمی نظریے کے طور پر ہوا جو متعلقہ زبانیں بولنے والے قدیم لوگوں کو بیان کرنے کے لئے استعمال ہوتی تھی۔ بہرحال، وقت کے ساتھ آریان ایک نسلی زمرے کا حوالہ دیتی تھی۔ نازی نظام حکومت نے اس کو اپنے نسل پرست نظریے میں ایک بنیادی تصور کے طور پر اپنایا۔
موجودہ عشروں میں دنیا بھر میں سفید فام لوگوں کی بالا دستی کے خواہاں افراد نے غیر-یہودی، سفید فام لوگوں کے لئے ایک عمومی لیبل کے طور پر آریان کے لفظ کو استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ یہ لفظ نازی جرمنی کے نسل پرست نظریات اور نسل کشی کے اقدامات کے لئے ان کی تائید کی نشاندہی بھی کرتا ہے۔