
نازيوں کی دہشت گردی کا آغاز
جنوری 1933 میں جرمنی کا چانسلر بننے کے بعد ایڈولف ہٹلر نے جرمنی کو ایک پارٹی کی آمریت میں تبدیل کرنے اور نازیوں کی حکمت عملیوں پرعملدرآمد کے لئے ضروری پولیس کی طاقت کا بندوبست کرنے میں دیر نہيں لگائي۔ اس نے اپنی کابینہ کو ایمرجنسی نافذ کرنے اور پریس، اظہار رائے اور اکٹھا ہونے جیسی انفرادی آزادیاں ختم کرنے کے لئے اکسایا۔ لوگ پرائویسی کے حقوق سے محروم ہوگئے۔ اس کی وجہ سے افسران ان کی ڈاک پڑھ سکتے تھے، ٹیلیفون پر ان کی گفتگو سن سکتے تھے اور بغیر کسی وارنٹ کے ان کے گھروں کی تلاشی لے سکتے تھے۔
ہٹلر نے اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لئے دہشت گردی کا بھی راستہ اپنایا۔ تنخواہوں، رفاقت کے احساسات اور خوبصورت یونیفارموں کے لالچ میں آ کر ہزاروں بے روزگار نوجوانوں نے نازی اسٹارم ٹروپروں (اسٹرمیبتی لنگین) کی بھوری قمیضیں اور لیدر کے اونچے جوتے پہن لئے۔ ایس اے کے نام سے مشہور اِن ضمنی پولیس اہلکاروں نے سڑکوں پر نکل کر نازی حکومت کے چند مخالفین کو مارنا پیٹنا اور قتل کرنا شروع کردیا۔ نازيوں کی حمایت نہ کرنے والے دوسرے جرمن محض ایس ایس کے خوف سے ہی خاموش ہوجاتے تھے۔