دوسری جنگ عظیم کے بعد، اتحادیوں نے لاکھوں بے دخل افراد (ڈی پی) کو اُن کے آبائی وطنوں میں دوبارہ آباد کرا دیا۔ تاہم لاکھوں افراد جن میں ڈھائی لاکھ سے زائد یہودی پناہ گذیں بھی شامل تھے، واپس نہیں جا سکتے تھے یا جانا نہیں چاہتے تھے۔ بیشتر یہودی یورپ چھوڑ کر فلسطین یا امریکہ جانا چاہتے تھے۔ اقوام متحدہ کا ریلیف اور بحالی کے ادارے (یو این آر آر اے) نے اُنہیں مقبوضہ جرمنی اور آسٹریہ کے کیمپوں میں اُس وقت تک رکھا جب تک اُنہیں دوبارہ آباد کیا جا سکے۔ یہاں یہودی بے دخل افراد اپنے بچوں کی پرورش کرتے ہوئے اُنہیں بعد میں فلسطین ہجرت کرنے کے حوالے سے تیار کر رہے ہیں۔
یہاں آسٹریہ میں ابھی تک ہزاروں پناہ گزین بے گھر ہیں۔ یہ لوگ ایک اُمید کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ تاہم یہ لوگ اپنی بیشتر اشیائے ضرورت کیلئے یو این آر آر اے پر انحصار کر رہے ہیں۔ پہاڑی چوٹیوں کے سامنے کھلی چھت والے اسکول کے کمروں میں بچے اپنے تین "R"s کی حفاظت کررہے ہیں۔ اس انگریزی کلاس میں جو پہلا فقرہ وہ سیکھ رہے ہیں، وہ کیمپ کے ہر شخص کی امیدوں اور خوابوں کو بیان کرتا ہے۔ نوجوان جنھوں نے ایک عام گھر کبھی نہیں دیکھا، کسی نہ کسی طرح خوش ہیں۔ ان کا مستقبل اس وقت تک تاریک ہے جب تک کہ یورپ تمام لوگوں کیلئے انصاف کیساتھ اپنے مسائل کو سلجھا نہیں لیتا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.