1933 میں نازی پارٹی کا لیڈر ایڈولف ہٹلر جرمنی کا چانسلر بن گیا اور اُس نے جلد ہی ملک کی کمزور جمہوریت کو ایک پارٹی کی مطلق العنان حکومت میں تبدیل کر دیا۔ پولیس نے ھزارون کی تعداد میں سیاسی مخالفین کو گرفتار کر لیا اور اُنہیں بغیر کسی مقدمے کے حراستی کیمپوں میں بند کر دیا۔ نازی حکومت نے ایسی نسلی پالیسیاں بھی نافذ کرنی شروع کر دیں جن کا مقصد جرمنی کی "آرین" آبادی کو "پاک کرنا" اور اسے مضبوط بنانا تھا۔ جرمنی کے پانچ لاکھ یہودیوں کو جرمنی میں زندگی کے تمامتر یہلوئوں سے الگ کر دینے کی مسلسل مہم شروع ہوئی۔ اگست 1936میں دو ہفتوں کے دوران برلن میں سرمائی اولمپک کھیلوں کی میزبانی کے دوران ایڈولف ہٹلر نے اپنی سام دشمنی اور وسعت پسندانہ ایجنڈے کو چھپائے رکھا۔ ان غیر ملکیوں کو دکھانے کیلئے جو کھیوں کی وجہ سے جرمنی میں موجود تھے، ہٹلر نے یہودی مخالفت سرگرمیوں میں قدرے نرمی کی اجازت دیدی (جن میں عوامی مقامات پر یہودیوں کے داخلے پر پابندی سے متعلق نشانات ہٹانا بھی شامل تھا)۔ یہ کھیل نازیوں کے پرالیگندے کے سلسلے میں زبردست کامیاب ثابت ہوئے۔ ان کھیلوں نے غیر ملکی تماشائیوں کیلئے جرمنی کو ایک پر امن اور برداشت والے ملک کے طور پر پیش کیا۔ یہاں ہٹلر رسمی طور پر 1936 کے سرمائیِ اولمپک کھیلوں کا برلن میں افتتاح کررہا ہے۔ اولمپک کھیلوں کی نئی رسم کے افتتاح کے طور پر ایک اکیلا ایتھلیٹ اولمپیا یونان میں قدیمی کھیلوں کے جائے مقام سے ایک مشعل لئے دوڑتا ہوا آتا ہے۔
میں نئے کیلینڈر کے مطابق برلن میں گیارھویں اولمپک کھیلوں کی تقریب کے افتتاح کا اعلان کررہا ہوں۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.