بینجمن بورنسٹائن
پیدا ہوا: 30 اپریل، 1930
لوڈز, پولینڈ
بینجمن اور اس کا چھوٹا بھائی زگمش لوڈز کے صنعتی شہر کے ایک یہودی والدین کے ہاں پیدا ہوئے۔ جنگ سے پہلے لوڈز پولینڈ کا دوسرا بڑا شہر تھا اور اس کے ایک تہائی باشندے یہودی تھے۔ بینجمن کے والد موشی موم کی فیکٹری کے مالک تھے اور اس کی والدہ برونا نرس تھیں۔
1933-39: سن 1939 میں جیسے ہی میں نے تیسری جماعت شروع کی، جرمنوں نے لوڈز پر قبضہ کرلیا۔ یہودیوں کو بسوں پر سوار ہونے سے منع کر دیا گیا اور ان کو پیلے رنگ کے ستارے پہننے کا حکم دیا گیا۔ کبھی کبھار جرمن یہودیوں کو سڑکوں سے پکڑ کر انہیں جبری مشقت پر لگا دیتے تھے جس کے باعث میرے والد گھر سے نہیں نکلا کرتے تھے۔ اسلئے میں اپنے خاندان کا "پیغام بر" بن گیا اور اپنے منتظم خانہ کے بیٹے کے ساتھ گھر کے کام کیا کرتا تھا۔ جنگ سے پہلے میں اور وہ مختلف دنیاؤں میں رہا کرتے تھے--اور اب ہر روز ایک ساتھ تھے۔
1940-44: جب اپریل 1940 میں لوڈز کی یہودی بستی بنائی گئی تو میں نے اپنے پرانے گھر سے ان سب چیزوں کو یہودی بستی میں اپنی نئی رہائش گاہ میں خفیہ طریقے سے لانے کا فیصلہ کر لیا تھا جو میں لا سکتا تھا۔ پھر 1944 میں، جب میری عمر 14 برس تھی، میرے خاندان کو یہودی بستی سے نکال کر اکھٹا کر کے مویشیوں کی ایک گاڑی میں ڈالا گیا۔ میں گاڑی میں سب سے پہلے سوار ہوا تھا اور میں نے دیوار پر خون سے لکھا ہوا ایک پیغام دیکھا: " ہم آش وٹز پہنچ گئے ہیں اور یہاں وہ ہمیں مار ڈالیں گے!" جب گاڑی بھر گئی تو یہ پیغام چھپ گیا مگر اب مجھے ہماری منزل معلوم ہو گئی تھی۔
بینجمن کو پہلے آش وٹز اور بعد میں ہیناوور، جرمنی میں ایک جبری مشقت کے کیمپ میں جلاوطن کر دیا گیا۔ جنگ کے بعد 16 برس کی عمر میں وہ یتیموں کے ایک گروپ کے ساتھ فلسطین ہجرت کر گیا۔