برٹا ریوکینا
پیدا ہوا: 1929
منسک, بیلوروس
برٹا بیلوروس کے دارالحکومت منسک میں ایک یہودی گھرانے میں پیدا ہوئیں اور تین بیٹیوں میں سے سب سے چھوٹی تھیں۔ دوسری عالمی جنگ سے پہلے شہر کی آبادی کا ایک تہائی حصہ یہودیوں پر مشتمل تھا۔ برٹا کے والد ایک سرکاری فیکٹری میں فرنیچر بنانے کا کام کرتے تھے۔ ان کے کئی رشتہ دار بھی اسی پیشے سے تعلق رکھتے تھے۔
1933-39: ہم مرکزی منسک میں سویسلوک دریا سے کچھ ہی بلاک دور نووومیسنیٹسکایا اسٹریٹ پر رہتے تھے۔ میری بڑی بہن ڈورا کو گرمیوں میں وہاں تیراکی کرنے کا بہت شوق تھا۔ جب میں چوتھی جماعت میں آئی، ہمارے شہر میں کئی پولش پناہ گزین موجود تھے۔ جرمنی اور سوویت یونین نے پولینڈ کو تقسیم کر دیا تھا اور کئی پولش مشرق کی طرف بھاگ رہے تھے۔ کئی منسک میں ہی رہ گئے کیونکہ وہ سوویت یونین اور پولینڈ کی سرحد سے 20 میل ہی دور ہونے کی وجہ سے "وطن" کے قریب ہی تھا۔
1940-44: 1941 میں جب جرمنوں نے منسک پہنچ کر ایک یہودی بستی قائم کی، اس وقت میری عمر 12 سال تھی۔ ایک سال بعد پکڑ دھکڑ سے بچنے کے لئے میں اور میری ماں ایک گودام میں جا چھپے۔ ایک جرمن گارڈ نے ہمیں ڈھونڈ نکالا۔ ڈر کی وجہ سے مجھ سے صحیح انداز میں بولا نہيں جا رہا تھا اور میں نے بھاگنا شروع کر دیا – گارڈ نے میرا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔ میں بھاگتے بھاگتے ایک عورت سے ٹکرا گئی، مجھے نہیں معلوم وہ کہاں سے آ گئی تھی۔ اسی وقت گارڈ نے گولی چلا دی۔ ہم دونوں گر گئے اور مجھے لگا کہ مجھے گولی لگی۔ لیکن میں کھڑی ہو گئی اور مجھے معلوم ہوا کہ مجھے چوٹ نہيں لگی۔ دوسری عورت بالکل ساکت تھی۔
برٹا کو موت کے گھاٹ اتارنے کے لئے لے جایا گیا لیکن وہ بھاگ نکلیں۔ اس کے بعد وہ یہودی بستی سے فرار ہو کر سوویت حامیوں میں شامل ہو گئیں۔ جولائی 1944 میں سوویت فوج نے اُنہیں آزاد کرایا۔