ایلس روزن برگ
پیدا ہوا: 21 فروری، 1891
ہیمبرگ, جرمنی
ایلس کا پورا نام ایلس ہرز تھا اور وہ ساحلی شہر ہیمبرگ میں ایک یہودی خاندان کے تین بچوں میں سے ایک تھی۔ اُن کے والد کا اناج کی درآمد و برآمد کا کاروبار تھا۔ جب ایلس بچہ تھیں تو وہ لڑکیوں کے ایک نجی اسکول میں پڑھتی تھیں۔ 1913 میں اُنہوں نے فرٹز روزن برگ سے شادی کی اور وہ گوئٹنگن منتقل ہو گئے جہاں اُن کے تین بچے ہوئے۔
1933-39: 1930 میں کساد بازاری کے آغاز پر ایلس کے شوہر کی لینن فیکٹری خسارے میں چلی گئی۔ جب 1933 میں نازیوں نے اقتدار سنبھالا تو اُنہوں نے روزن برگ فیکٹری ضبط کر لی۔ اپنے روزگار سے محروم ہونے پر اِس خاندان کو اُن کے گھر سے نکال دیا گیا۔ وہ واپس ہیمبرگ آ گئے جہاں اُن کا گزارہ رشتہ داروں کی مالی معاونت اور دو بچوں کی بطور سیلز اپرینٹس معمولی کمائی پر ہونے لگا۔
1940-43: 1941 کے آخر میں روزن برگ خاندان کو 800 میل دور مشرق میں روس کی منسک گھیٹو میں جلاوطن کر دیا گیا۔ ایلس کو رات کے وقت ریل گاڑی کی پٹریوں سے برف صاف کرنے کے کام پر لگا دیا گیا۔ جولائي 1942 میں جب کام کرنے والے دستوں کی گھیٹو سے روانگی ہوئی تو اسے ایس۔ ایس اہلکاروں نے گھیر لیا۔ ایلس کے دستے نے گھیٹو کی طرف سے گولیاں چلنے کی آوازیں سنیں۔ تین روز تک مزدور اپنے کام کی جگہ پر روکے گئے۔ لمحہ بہ لمحہ بے اطمنانی میں اضافہ ہو رہا تھا۔ جب انھیں لوٹنے کی اجازت دی گئی تو ایلس نے سینکڑوں لاشیں زمین پر بکھری دیکھیں۔ معجزانہ طور پر اُن کا خاندان زندہ تھا۔ تقریباً 30 ھزار لوگوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔
ایلس کے بیٹے ھائینز کو ستمبر 1943 میں ٹریبلنکا کی قتل گاہ لیجایا گیا۔ دو ہفتے کے بعد گھیٹو کو ختم کر دیا گیا۔ اُس کے بعد سے ایلس اور اُن کے خاندان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی۔