گیبریل وائیڈنر
پیدا ہوا: 17 اگست، 1914
برسلز, بیلجیم
گیبریل ڈچ والدین کے ہاں پیدا ہوئی۔ وہ چار بچوں میں دوسرے نمبر پر تھی۔ اس کے والد سیونتھ ڈے ایڈونٹسٹ چرچ میں ایک کلیسائی پادری تھے۔ وہ سوئس سرحد کے قریب واقع کولونجز، فرانس میں بڑی ہوئی جہاں اس کے والد ایک پادری کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔ 16 برس کی عمر میں گیبریل کو بپتسمہ دیا گیا۔ اس نے لندن، برطانیہ میں سیکنڈری اسکول کی تعلیم حاصل کی۔
1933-39: گیبریل سیونتھ ڈے ایڈونٹسٹ چرچ میں کافی حد تک سرگرم ہو گئی تھی اور بالاخر وہ پیرس کے سیونتھ ڈے ایڈونٹسٹ کے ہیڈکوارٹرز کی فرانسیسی، بلیجمی یونین کی سیکرٹری بن گئی۔ اس کی بیرونی زبانوں سے آگاہی اور طالب علمی کے زمانے میں مشرقی یورپ کے سفر اس کے کام میں بڑی حد تک مفید ثابت ہوئے۔ جرمنی کے پولینڈ پر حملہ کرنے کے دو دن بعد، 3 ستمبر 1930 کو فرانس نے جرمنی کے خلاف اعلان جنگ کر دیا۔
1940-44: مئی 1940 میں جرمن افواج نے فرانس پر حملہ کیا اور گیبریل جنوب کی طرف فرار ہو گئی۔ التوائے جنگ کے بعد گیبریل پیرس لوٹ گئی اور گرجے کا کام دوبارہ شروع کر دیا۔ 26 فروری 1944 بروز ہفتہ گسٹاپو نے اسے صبح دس بجے گرجے کے کام کے دوران گرفتار کر لیا۔ "ڈچ پیرس" نیٹ ورک کے 140 ممبران ڈچ یہودیوں اور سیاسی پناہ گزینوں کی مدد کرتے تھے۔ اِس کے ایک ممبر نے گیبریل کے بارے میں اُس وقت مخبری کر دی جب اس پر تشدد کیا گیا۔ 24 اگست کو گیبریل کو پیرس میں فریسنیز جیل سے جرمنی میں ریونزبروئک کیمپ میں جلا وطن کر دیا گیا۔
17 فروری 1945 کو سوویت افواج کے ہاتھوں آزاد ہونے کے کچھ دن بعد گیبریل ریونز بروئک کے ذيلی کیمپ کونگزبرگ میں خوراک کی کمی کے باعث انتقال کر گئی۔