گرڈا بلاخ مین
پیدا ہوا: 24 اپریل، 1923
بریسلو, جرمنی
گرڈا اپنے یہودی والدین کی اکلوتی اولاد تھی۔ وہ دریائے اوڈر پر واقع ایک بڑے صنعتی شہر بریسلو میں رہتے تھے۔ دوسری عالمی جنگ سے پہلے بریسلو کی یہودی کمیونٹی جرمنی بھر میں تیسری بڑی یہودی کمیونٹی تھی۔ گرڈا کے والد ھارڈویئر اور تعمیراتی سامان کی ایک بڑی کمپنی میں سیلزمین کے طور پر کام کرتے تھے۔ گرڈا نے 9 برس کی عمر تک ایک سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کی جس کے بعد اُسے کیتھولک گرلز اسکول میں بھیجا گیا۔
1933-39: میں منظم قتل عام کے بعد شہر کی صورت حال دیکھنے گئی۔ یہودیوں کی دوکانوں کی کھڑکیاں توڑ دی گئی تھیں۔ نذرآتش کیا گیا ایک سناگاگ ابھی تک سلگ رہا تھا۔ میں نے اپنے والد کی منت سماجت کی کہ وہ جرمنی چھوڑ کر نکل چلیں۔ کئی ماہ بعد اُنہوں نے فرار ہونے کا فیصلہ کر لیا۔ ہم نے کیوبا کے ویزے حاصل کئے اور 13 مئی 1939 کو سینٹ لوئس نامی جہاز پر سوار ہو کر ہیمبرگ سے روانہ ہو گئے۔ 27 مئی کو کیوبا پہنچنے پر معلوم ہوا کہ ہمارے ویزے درست نہیں تھے۔ یوں ہمیں داخلے کی اجازت نہ ملی اور ہمیں یورپ واپس لوٹنا پڑا۔
1940-44: کسان عورتوں کے بھیس میں میری والدہ اور میں گھاس سے لدی ایک ویگن کو لئے جرمنی کی سرحدی چوکی پار کر کے فرانس سوٹزرلینڈ کی سرحد پر ایک فارم تک پہنچ گئے۔ ہم پیدل چلتے ہوئے ایک چھوٹی گھاٹی میں اُتر گئے اور ایک ندی پار کر کے ایک خاردار باڑ کے نیچے سے سرکتے ہوئے دوسری جانب پہنچ گئے۔ یہ باڑ سرکاری سرحد تھی۔ لیکن ہمیں سوٹزرلیند کے سرحدی محافظوں نے پکڑ لیا اور رات بھر حراست میں رکھا۔ اگلے روز ہمیں دوسرے پناہ گزینوں کے ساتھ ایک ٹرین میں سوار کرا دیا گیا۔ ہمیں یہ نہیں بتایا گیا کہ ہم کہاں جا رہے ہیں اور ہمارے ساتھ کیا سلوک ہو گا۔
گرڈا نے سوٹزرلینڈ کے ایک پناہ گزیں کیمپ میں انٹرن کے طور پر دو برس گزارے اور پھر جنگ کے اختتام تک برن میں بلاؤز تیار کرنے والے ایک کارخانے میں کام کیا۔ 1949 میں وہ نقل مکانی کر کے امریکہ چلی آئیں۔