ھانا موئیلر
پیدا ہوا: 30 مئ، 1922
پراگ, چیکوسلواکیا
ھانا چیکوسلواکیا کے دارالحکومت پراگ میں ایک یہودی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ اُن کے والد دھات کا کام کرتے تھے اور تعمیرات کا کام کرنے والی کمپنیوں کے لئے پائپ، گٹر اور ٹوٹیاں بنایا کرتے تھے۔ اُن کی والدہ کی کمزوری کی وجہ سے ھانا کی پرورش ان کے والد اور دادی نے کی۔ اُنہوں نے پانچویں جماعت تک ایک یہودی اسکول سے تعلیم حاصل کی اور پھر اس کے بعد ایک کاروباری اسکول میں داخلہ لیا۔
1933-39: 1933 میں، میں نے ہسپانوی تحقیقات کے دوران یہودیوں کے ساتھ ہونے والے سلوک کے بارے میں پڑھ کر اپنی دادی سے کہا تھا کہ "ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ ہم بیسویں صدی میں چکوسلواکیا میں رہتے ہیں اور ہمارے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہو سکتا۔" چھ سال بعد 15 مارچ 1939 کو یہودیوں نے یورپ پر قبضہ کرلیا۔ اس دن بہت سردی تھی اور برف بھی گر رہی تھی۔ میرے گھر سے قریب ایک میل دور جرمن فوجی شہر میں ٹینکوں اور ٹرکوں پر سوار اپنی بندوقوں کو گھروں کی چھتوں کی طرف رکھتے ہوئے شہر میں داخل ہو گئے۔
1940-44: جس وقت جرمن فوجی مجھے لینے آئے، میں اپنے اپارٹمنٹ میں "گریپس آف ریتھ" پڑھ رہی تھی۔ مجھے جلاوطن کر کے تھیریسئن شٹٹ کی یہودی بستی میں بھیج دیا گیا۔ نازیوں نے تھیریسئن شٹٹ کو ایک جھوٹے موٹے مرکز کے طور پر استعمال کیا تاکہ لوگوں کو دکھایا جا سکے کہ یہودیوں کے ساتھ بہت اچھا سلوک کیا جا رہا ہے۔ جب جولائی 1944 میں ریڈ کراس والے آئے تو نازیوں نے جھوٹی دکانیں، ریستوران، بچوں کے لئے اسکول اور پھولوں کے باغات لگائے تاکہ یہ دکھایا جا سکے کہ ہم "عام" سی زندگی بسر کر رہے ہيں۔ ہم نے معائنے کے راستوں پر گھروں کے سامنے کے حصوں کو رنگ کیا اور اس کے بدلے نازیوں نے ہمیں زیادہ کھانا دیا – ہر ایک کو ایک ایک ڈمپلنگ زیادہ ملی۔
ھانا کو 1944 میں جلاوطن کر کے آشوٹز بھیج دیا گیا۔ چند مہینے جرمنی اور چیکوسلواکیا میں نوکر کے طور پر کام کرنے کے بعد انہیں 5 مئی 1945 کو رہا کر دیا گیا جب ایس ایس کے گارڈز نے اس کے کام کے گروہ کو چھوڑ دیا۔