ایٹا گرینباؤم
پیدا ہوا: 1926
اسٹاراکووچ, پولینڈ
ایٹا پولینڈ کے وسطی مشرقی علاقے میں واقع اسٹاراکووچ نامی ایک قصبے کے مذہبی یہودی خاندان میں پیدا ہونے والے نو بچوں میں سے آٹھویں نمبر پر تھی۔ ان کا چھوٹا سا ایک منزلہ مکان خاندان کی رہائش گاہ کے ساتھ ساتھ درزی کی دکان بھی تھا۔ بیشتر اوقات کپڑے، دیگر اشیاء جیسے جلانے کی لکڑی یا آلو کی بوری کے عوض سئے جاتے تھے۔ ایٹا گھر کے چھوٹے موٹے گاموں میں اکثر اپنی والدہ کی مدد کیا کرتی تھی۔
1933-39: ایٹا کے والد جون 1939 میں ہفتے کے دن یہودی عبادت گاہ سے لوٹنے کے بعد گھر میں انتقال کر گئے۔ وہ تھوڑا سا آرام کرنے کیلئے بستر پر لیٹے مگر اچانک ان کے منہ سے خون نکلنے لگا۔ ان کے بھائی چونا ڈاکٹر کو بلانے کیلئے بھاگے مگر جب وہ واپس آئے تو اس کے والد انتقال کر چکے تھے۔ انہوں نے قصبے کے باہر ایک یہودی قبرستان میں انہیں دفنا دیا۔ ایٹا کی والدہ اور بڑے بھائی بہنوں نے درزی کی دکان کھلی رکھی۔ اس ستمبر میں جرمن فوجوں نے اسٹاراکووچ پر قبضہ کر لیا۔
1940-45: اکتوبر 1942 میں ایس ایس کے گارڈز نے قصبے میں رہنے والے یہودیوں کو منڈی میں جمع کیا۔ ایٹا کو، جو پہلے ہی سے ایک قریبی فیکٹری میں جبری مزدور تھی، "جسمانی طور پر موذوں" افراد کے ساتھ لائن میں چونا کے برابر کھڑا کر دیا گیا۔ ان کو ایک قریبی جبری مشقت کے کیمپ تک مارچ کروایا گیا جہاں ایٹا کو پولش مزدوروں کیلئے کھانا لگانے کا کام دیا گیا۔ جب کیمپ میں ٹائیفائڈ کی وبا پھیلی تو ایٹا اس مرض میں مبتلا ہو گئی۔ کام کرنے کے قابل نہ ہونے کی وجہ سے ایٹا کو بیمار قیدیوں کی بیرکوں میں بھیج دیا گیا۔ چونا ہر روز اس سے ملنے آیا کرتا تھا اور اکثر اس کے تکلیف دہ زخموں کی ٹکور کیلئے چیتھڑے لایا کرتا تھا۔
بیمار قیدیوں کیلئے دوا اور ڈاکٹر نہ ہونے کے باعث ایٹا تین ماہ بعد اپنے مرض کے ہاتھوں انتقال کر گئی۔ اس کو ایک قریبی پتھروں کی کان میں دفنایا گیا۔ ایٹا کی عمر 17 سال تھی۔