لٹز ہاسے
پیدا ہوا: 21 فروری، 1914
رزینیا, پولینڈ
لٹز مذہبی یہودی گھرانے میں پیدا ہونے والے دو بچوں میں سے ایک تھے۔ اُن کے گھر والے اس وقت رزینیا میں رہتے تھے جب وہ جرمنی کا حصہ تھا۔ پہلی عالمی جنگ کے بعد رزینیا پولینڈ میں شامل ہو گیا۔ لٹز کے گھر والے جرمن شہریوں کی حیثیت سے ہی زندگی گزانا چاہتے تھا، لہذا اُن کے گھر والے نیورمبرگ چلے گئے۔ وہاں اُن کے والد نے کوشر گوشت کی دکان کھول لی۔ 1926 میں ہاس خاندان برلن چلا گیا اور انہوں نے وہاں گوشت کی دکان دوبارہ کھول لی۔
1933-39: برلن کے کئی یہودیوں کی طرح 1937 میں مجھے بھی جسٹاپو نے کام پر مامور کر دیا۔ میں بجلی کی تاریں بچھاتا تھا جس کے لئے مجھے صرف دن کے 37 سینٹ ملتے تھے۔ 10 نومبر 1938 کو نازیوں کے حملے کے بعد، جس میں یہودی عبادت گاہوں اور مذہبی کتابوں کے ساتھ ساتھ یہودی دکانوں کی کھڑکیاں بھی توڑی گئيں (ٹوٹے ہوئے شیشوں کی رات)، مجھے کئی دوسرے یہودیوں کے ساتھ برلن کے باہر ایک جبری مزدوری کے کیمپ میں لے جایا گيا۔ وہاں ہماری ٹانگوں پر لوہا باندھا گيا اور ہم سے ٹرین کی لائنوں کی مرمت کروائی گئی۔
1940-44: دو سال کی جبری مزدوری کے بعد مجھ میں کام کرنے کی طاقت نہيں رہی۔ کمانڈنٹ نے مجھے زمین دوز بنکر میں بھیج دیا جہاں سے بہت ہی کم لوگ ایک دن کے بعد زندہ بچتے تھے۔ اس وقت ایک ایس ایس جنرل موجود تھا جو جنگ سے پہلے میرے ساتھ اسکول میں پڑھ چکا تھا۔ اس نے مجھے کہا "مجھے تم یاد ہو۔ تم نے اسٹیمپ جمع کرنے میں میری مدد کی تھی۔ اب میں تمہاری مدد کرنا چاہتا ہوں۔" میں نے اسے اپنا کام کرنے کو کہا۔ اس نے جواب دیا، "اگر میں نے ایسا کر لیا تو تم زندہ نہيں بچو گے"۔ اپنے دوستوں کے ذریعے اس نے مجھے شنگھائی بھجوا دیا۔
لٹز 1940 میں شنگھائی پہنچے۔ وہاں اُنہوں نے سوویت خبر رساں ایجنسیوں اور ریڈیو کی رپورٹوں سے حاصل ہونے والی معلومات پر مشتمل ایک اخبار شائع کرنا شروع کیا۔ سن 1949 میں انہوں نے امریکہ ہجرت کر لی۔