مجلیک کیسیلنکی
پیدا ہوا: 18 اگست، 1920
کیلوس زن, پولینڈ
مجلیک وارسا سے 35 میل مشرق کی جانب ایک چھوٹے گاؤں کالوسزن میں رہنے والے یہودی والدین کے تین بچوں میں سے دوسرے نمبر پر تھا۔ کالوسزن میں زیادہ تر یہودی آباد تھے۔ مجلیک کے والد تھوک گروسری اسٹور، ایک ریستوران اور گیس اسٹیشن کے مالک تھے جو سب کے سب ایک مصروف شاہراہ پر واقع تھے۔ مجلیک ایک سرکاری ایلیمنٹری اسکول جاتا تھا اور مذہبی تعلیم بھی حاصل کرتا تھا۔
1933-39: میرے دوست منڈیل، سارہ، ایڈم اور مجھے سیاست کے بارے میں بحث کرنے کا شوق تھا۔ ہم نے پولش پروپیگنڈا سنا کہ جرمن ٹینک گتے کے بنے ہوئے ہیں۔ پھر جب میں 19 برس کا ہوا تو جنگ شروع ہو گئی۔ میرے والد، میرا بھائی اور میں مشرق کی سمت میں روس کی جانب فرار ہو گئے کیونکہ ہمیں ڈر تھا کہ جرمن ہمیں جبری مشقت کیلئے کہیں دور نہ بھیج دیں۔ مگر جب ہم نے کالوسزن میں لڑائی شروع ہونے کے بارے میں سنا تو ہم واپس لوٹ گئے۔ ہم نے اپنی والدہ کو بخیریت پایا۔
1940-44: 1942 کے آخر میں جب میں نے سنا کہ جرمن یہودی آدمیوں کو جبری مشقت کے کیمب میں جلاوطن کرنے کیلئے پکڑ دھکڑ کر رہے ہیں تو میں کالوسزن کی یہودی بستی سے فرار ہو گیا۔ 18 جنوری 1943 کو میں نے اپنے کزنوں کے ساتھ رہنے کیلئے وارسا کی یہودی بستی میں چھپ کر داخل ہونے کا فیصلہ کیا۔ میں ایک راؤنڈ اپ کے دوران پکڑا گیا اور مجھے ٹریبلنکا کے موت کے کیمپ کی جانب روانہ ہونے والی ٹرین میں مویشویں کی گاڑی میں ڈال دیا گیا۔ ٹرین کی رفتار بہت تیز تھی اور گارڈ ٹرین کی چھت پر فرار ہونے والے افراد کو گولی سے مارنے کیلئے تیار تھے۔ اس کے باوجود بھی مجھے خطرہ مول لینا پڑا۔ میں نے کسی کو مجھ سے پہلے ٹرین سے کودتے دیکھا۔ پھر میری باری تھی۔
مجلیک نے چلتی ہوئی ٹرین سے چھلانگ لگا دی اور پیدل وارسا لوٹ گیا۔ بعد میں اس کو مجڈانیک اور آش وٹز کیمپوں میں جلا وطن کر دیا گیا۔ جنگ کے بعد وہ امریکہ میں آباد ہو گيا۔