ریمی ڈیومونسل
پیدا ہوا: 28 اکتوبر، 1888
رومورینٹن, فرانس
ریمی فرانس کے ایک چھوٹے سے قصبے میں کیتھولک والدین کے ہاں پیدا ہوئے۔ 1913 میں یونیورسٹی آف پیرس سے قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اُنہوں نے پیرس میں ٹیلینڈئیر پبلشنگ ہاؤس میں ملازمت اختیار کر لی۔ پہلی جنگی عظیم کے دوران اُنہوں نے فرانسیسی فوج میں خدمات انجام دیں اور پانچ مرتبہ زخمی ہوئے۔ جنگ کے بعد اُنہوں نے ٹیلینڈئیر میں دوبارہ ملازمت کر لی اور 1919 میں اُنہوں نے اِس ادارے کے مالک کی بیٹی جرمین ٹیلینڈئیر سے شادی کر لی۔ اُن کے پانچ بچے ہوئے جن کی پرورش اُنہوں نے خالص کیتھولک عقیدے کے مطابق کی۔
1933-39: 1935 میں ریمی ایوون کے میئر ہو گئے جو پیرس کے جنوب مشرق میں تقریباً 35 میل کی مسافت پر ایک چھوٹا سا قصبہ تھا۔ ریمی کو اپنے قصبے پر فخر تھا۔ یہ قصبہ اپنے شاہی محل اور قریبی جنگل فونٹین بلو کی وجہ سے مشہور تھا۔ ایک محب الوطن فرانسیسی کی حیثیت سے 1933 میں ہٹلر کے اقتدار سنبھالنے کے بعد اُنہوں نے جرمنی پر بھروسہ نہیں کیا۔
1940-44: جون 1940 میں جرمنوں نے فرانس کو شکست دے دی اور 16 جون کو ایوون پر قبضہ کرلیا۔ ریمی نے میئر برقرار رہنے کا عظم جاری رکھا اور وہ فعال انداز میں ویلیٹے تھرموپائلیز نامی مزاحمتی گروپ میں شامل ہو گئے۔ اُنہوں نے یہودی اور دوسرے مصنفوں کو مالی امداد دی جن کی تصنیفات چھاپی نہیں جا سکتی تھیں۔ اُنہوں نے ڈورڈون میں کچھ ایلیشین یہودیوں کو پناہ دی جہاں اُن کا اپنا ایک مکان تھا۔ اپنی مئیر کی حیثیت کو استعمال کرتے ہوئے اُنہوں نے یہودیوں اور دوسرے بھگوڑوں کو تحفظ فراہم کیا، اُنہیں جعلی کاغذات فراہم کئے اور فرانس کے جنوبی حصے کی طرف فرار ہونے میں مدد دی جہاں ابھی قبضہ نہیں ہوا تھا یا پھر اُنہیں محفوظ رہائش گاہوں تک پہنچا دیا۔
4 مئی 1944 کو گسٹاپو خفیہ پولیس نے ریمی کو ایوون میں اُس وقت گرفتار کر لیا جب وہ پیرس سے ایک کاروباری دورے کے بعد واپس آ رہے تھے۔ 15 مارچ 1945 کو نیوئن گیمے حراستی کیمپ میں وہ انتقال کر گئے۔