ویلویل رزونڈزنسکی
پیدا ہوا: 1903
کیلوس زن, پولینڈ
ویلویل کثیر یہودی آبادی کے قصبے کیلوسزن میں یہودی والدین کے ہاں پیدا ہونے والے چھ بچوں میں سے ایک تھے۔ یہ قصبہ وارسا سے 35 میل مشرق میں تھا۔ اُن کے والدین مذہبی تھے اور وہ گھر پر عبرانی زبان بولتے تھے۔ ویلویل کے والد ایک بڑے زمیندار کیلئے بُک کیپر کے طور پر کام کرتے تھے۔ ویلویل کے والد کے انتقال کے بعد اُن کی والدہ کیلوسزن میں اخباروں کا ایک کھوکھا چلانے لگیں۔ ویلویل نے اُس وقت شادی کر لی جب وہ 20 کی دہائی میں تھے۔ وہ اپنی بیوی ھینیا کے ساتھ وارسا چلے آئے۔
1933-39 : جب تین ماہ قبل جنگ چھڑ گئی تو بہت سے یہودی وسیع پیمانے پر مشرق کی جانب نقل مکانی کرنے لگے۔ وہ زیادہ تر نوجوان اور درمانی عمر کے مرد تھے جنہیں خوف تھا کہ جرمن اُنہیں جبری مشقت کیلئے جلاوطن کر دیں گے۔ میں بھی خوفزدہ تھا لیکن میں ھینیا اور اپنے دو بچوں میریم اور فیسزل کو چھوڑ نہیں سکا۔اب جرمن شہر میں داخل ہو چکے ہیں اور وہ سڑکوں سے یہودیوں کو پکڑ کر مشقت کے گروہوں میں دھکیل رہے ہیں۔ میں جہاں تک ممکن ہے، اندر رہتا ہوں۔
1940-43 : یہودی گھیٹو یعنی یہودی بستی جو یہودی کوارٹرز کے وسطی علاقے میں تھی، چند ہفتے قبل سیل کر دی گئی۔ گیسیا اسٹریٹ پر واقع میرا گھر اور نووولپکی اسٹریٹ پر موجود میرا جنرل اسٹور بھی گھیٹو کے اندر ہی ہیں۔ صرف ایک محدود مقدار میں خوراک ہی قانونی طور پر گھیٹو کے اندر لائی جا سکتی ہے۔ لہذا میرا اسٹاک بہت کم رہ گیا ہے۔ میرے زیادہ تر گاہک محض بنیادی نوعیت کا سامان ہی خریدتے ہیں جن کی زندہ رہنے کیلئے ضرورت ہو یعنی روٹی، آلو اور ایرسیٹز فیٹ۔ وہ لوگ جو وسائل رکھتے ہیں، ہمیں بلیک مارکیٹ کے سامان سے اضافی چیزیں فراہم کرتے ہیں۔
ویلویل اور اُن کے گھر والے جنگ میں زندہ نہ بچ سکے۔ خیال ہے کہ 1942 کے موسم گرما اور 1943 کے آغاز میں اُنہیں ٹریبلنکا کے قتل کے مرکز میں جلاوطن کر دیا گیا تھا۔