جرمنی نے 1944 میں ہنگری پر قبضہ کر لیا۔ ایلس کو اسی سال آشوٹز میں جلاوطن کر دیا گیا۔ ایک بار اُنہیں گیس چیمبر کے لیے منتخب کیا گیا لیکن گیس چیمبر میں خرابی کی وجہ سے وہ بچ گئیں۔ جیسے ہی اتحادی فوجیں کیمپ میں پہنچیں، ایلس اور اُن کے ساتھیوں کو نکال کر گوبین لیبر کیمپ لے جایا گیا۔ ایلس، اُن کی بہن اور ایک اور لڑکی جبری مارچ کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہو گئیں۔ لیکن وہ پکڑی گئیں اور برجن۔بیلسن بھیج دی گئیں۔ ایلس کی بہن کو ریڈ کراس ہسپتال لیجایا گیا، لیکن ایلس نے اسے دوبارہ کبھی نہیں دیکھا۔ جنگ کے بعد ایلس ریاستہائے متحدہ امریکہ چلی آئیں۔
کئی دنوں بعد ہم لوگ برجن۔بیلسن پہنچے۔ اور برجن۔بیلسن زمین پر ایک جہنم ہی تھا۔ کبھی بھی کسی بھی کتاب میں پیش کی گئی کسی چیز کا مقابلہ برجن۔بیلسن سے نہیں کیا جاسکتا۔ جب ہم لوگ وہاں پہنچے، مردوں کو اب وہاں سے نہیں ہٹایا جا رہا تھا۔ آپ ان کے اوپر چلتے تھے اور اگر چل نہیں پاتے تھے تو ان پر گر جاتے تھے۔ وہاں اذیت میں مبتلا لوگ پانی کیلئے التجائیں کر رہے تھے۔ وہ لوگ ان تختوں پر گر رہے تھے۔۔۔ جو بیرکوں میں برابر نہیں کیے گئے تھے۔ وہ رو رہے تھے، گڑگڑا رہے تھے۔ یہ واقعی جہنم تھا۔ رات اور دن۔ آپ رونے سے فرار حاصل نہیں کر سکتے تھے، آپ دعائیں مانگنا نہیں چھوڑ سکتے تھے، آپ "رحم" کیلئے چیخ و پکار سے چھٹکارا نہیں پا سکتے تھے، یہ ایک منتر تھا، موت کا منتر۔ یہ جہنم تھا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.