سوزے کا خاندان 1933 میں نیدرلینڈ منتقل ہو گیا۔ 1940 میں نیدرلینڈ پر حملہ کرنے کے بعد جرمنوں نے یہود مخالف اقدامات نافذ کر دئے۔ 1942 سے سوزے اسکول نہیں جا سکیں۔ یہ خاندان 1943 میں کسی پوشیدہ مقام پر منتقل ہو گیا۔ سوزے اور اُن کی والدہ ایک فارم میں اور اُن کے والد ایک دوسرے فارم میں رہے۔ بعد میں اُن کے والد اور ایک دوسرا جوڑا سوزے کے ساتھ چھپنے کے لئے وہاں پہنچے۔ اُنہیں 1945 میں آزاد کرا لیا گیا۔ سوزے 1947 میں امریکہ چلی آئیں۔
بالآخر ایک دن اُنہیں خفیہ ذرائع سے دوبارہ معلوم ہوا کہ وہاں بڑے پیمانے پر تلاشی ہونے والی ہے۔ میرا خیال ہے کہ یہ تلاشی ڈچ نازی پارٹی اور جرمنوں کی طرف سے تھی۔ کسان کی بیٹی وہاں آئی اور اس نے ہم سے کہا "کسی بھی حالت میں کوئی حرکت مت کرو، بات مت کرو، کچھ بھی نہ کرو۔" میری والدہ نے کہا "اچھی بات ہے لیکن ہمیں سانس تو لینا ہی ہوگا۔" بہرحال وہ بھی تیار تھے اور ہم بھی تیار تھے۔ ہم نے خود کو تیار کیا۔۔۔ میری والدہ نے مجھ سے کہا "اب میں جاؤں گي اور اس پوشیدہ مقام کی اُس جگہ پر بیٹھوں گی جہاں سے اندر داخل ہونے کا راستہ ہے۔ تم پیچھے ہٹ کر کافی فاصلے پر لیٹ جاؤ اور خوب اچھی طرح سے اپنے آپ کو ڈھانپ لو۔" ہمارے پاس بستروں کی چادریں موجود تھیں۔ میری والدہ نے کہا "اگر اُنہوں نے ہمیں تلاش کر بھی لیا تو وہ تمہیں نہیں پا سکیں گے۔ لہذا مجھے جانے دو۔ تمہارا بھی اس طرح جانا کوئی عقلمندی نہیں ہے۔ ہم کبھی بھی ایک ساتھ نہیں رہیں گے۔" لہذا ہم وہاں بیٹھ گئے۔ ہم بہت زیادہ خوفزدہ تھے۔ ہم بہت ہی زیادہ سہمے ہوئے تھے۔ بہرحال وہ آئے اور اُنہوں نے تلاشی لی۔ وہ اُس کمرے میں بھی آئے جہاں ہم تھے اور ہم اُن کے قدموں کی چاپ سُن رہے تھے۔ اگر اُنہوں نے دیوار کو ٹھوک بجا کر دیکھا ہوتا تو اُنہیں معلوم ہو جاتا کہ وہ دیوار کھوکھلی تھی اور اُنہیں ہمارے بارے میں معلوم ہو جاتا۔ لیکن خوش قسمتی سے اُنہوں نے اس دیوار کو اچھی طرح نہیں دیکھا۔ وہ مارچ کرتے ہوئے نیچے چلے گئے اور کسان کی بیٹی سے کہا "ہم جانتے ہیں کہ تم نے لوگوں کو یہاں چھپا رکھا ہے۔ لہذا تم ہمیں بتا کیوں نہیں دیتیں؟" اس نے جواب دیا "نہیں۔ یہاں کوئی نہیں ہے۔" لیکن وہ اس سے پوچھتے رہے۔ آخرکار اُنہوں نے اُسے مارا۔ بعد میں اس نے کہا اُن کا ہاتھ اتنا سخت تھا کہ مجھے دن میں تارے نظر آنے لگے۔" اُنہوں نے کہا "ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ تم نے یہاں لوگوں کو چھپا رکھا ہے۔" اس نے کہا "نہیں۔ یہاں کوئی نہیں ہے۔" اُنہوں نے کہا "ہم تمہیں بتانے ہر مجبور کر دیں گے۔ ہم تین تک گنیں گے اور اگر تم اعتراف نہیں کرو گی تو ہم گولی مار دیں گے۔" اس نے کہا "ٹھیک ہے۔ مار دو۔ لیکن میرا ضمیر مطمئن ہے۔" اُنہوں نے تین تک گنتی گن کر اس کی ٹانگوں کے درمیان گولی مار دی۔ میرا خیال ہے کہ اُنہیں ابھی بھی تسلی نہ ہوئی کیونکہ وہ فارم کی مالکن کے پاس بھی پوچھ گچھ کے لئے گئے۔ وہ جانتے تھے کہ یہ لوگ کس قدر مذہبی ہوتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا "یہ انجیل ہے۔ اب تم قسم کھاؤ کہ یہاں تمہارے پاس یہودی نہیں رہ رہے ہیں۔" اس عورت نے قسم کھا لی کہ وہاں یہودی نہیں رہ رہے تھے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.