ہیلن والڈہورن
پیدا ہوا: 19 مارچ، 1922
یاسینیا, چیکوسلواکیا
ہیلن چیکوسلواکیہ کے مشرقی حصے میں واقع ایک گاؤں میں اپنی دادی کے گھر پیدا ہوئیں اور مذہبی یہودی والدین کی پہلی اولاد تھیں۔ ان کے والد آسٹروہنگری کی فوج میں افسر رہ چکے تھے اور انہوں نے پہلی جنگ عظیم کے دوران ان کی والدہ سے یاسینیا میں شادی کر لی۔ جب ہیلن چھوٹی تھں، ان کے والدین ہجرت کر کے پیرس چلے گئے اور وہيں رہنے لگے۔
1933-39: میں بہت خوش ہوں کہ میرے والدین پیرس آ گئے ہيں۔ یہاں یاسینیا کے مقابلے میں زندگی زیادہ آرام دہ ہے اور زيادہ چہل پہل ہے۔ میری والدہ ٹوٹی پھوٹی فرانسیسی بولتی ہيں لیکن میری چھوٹی بہن اور بھائی، اور میں بہت روانی سے فرانسیسی بولتے ہيں کیونکہ ہم یہیں بڑے ہوئے ہیں۔ میرے ہائی اسکول میں جرمن زبان بھی سکھائی جاتی ہے۔ فرانسیسی تاریخ سے مجھے لگتا ہے کہ فرانسیسی ہٹلر کے جبر کو برداشت نہيں کريں گے اور ہم نازیوں سے محفوظ رہیں گے۔
1940-44: مجھے جلاوطن کر کے ریونزبرک کے زنانہ کنسنٹریشن کیمپ بھیج دیا گیا۔ 1940 میں جرمنی کے ہاتھوں فرانس کی شکست کے بعد میں جعلی کاغذات بنوا کر اپنے یہودی ہونے کو چھپانے میں کامیاب رہی، اور 1942 میں ہونے والی جلاوطنی سے بچ گئی۔ نئی شناخت اور ہائی اسکول میں سیکھی ہوئی جرمن زبان کی وجہ سے مجھے الیکنن کے قصبے میں واقع جرمن فوج کے ایک دفتر میں ملازمت مل گئی۔ میں نے فرانسیسی مزاحمت کے ساتھ بھی کام کرنا شروع کر دیا لیکن 1944 میں ایک مخبر نے مجھے پکڑوا دیا۔ اب میں ایک سیاسی قیدی ہوں۔ جرمنوں کو اب بھی میرے یہودی ہونے کے بارے میں معلوم نہيں ہے۔
ہیلن کو اپریل 1945 میں سوویت افواج کے ریونزبرویک میں داخل ہونے کے بعد رہا کروا لیا گيا۔ جنگ کے بعد وہ واپس فرانس چلی گئیں۔