اگست 1936 میں دو ہفتوں کیلئے ایڈولف ہٹلر کی آمرانہ حکومت نے موسم گرما کے اولمپک کھیلوں کا انعقاد کرتے ہوئے اپنی نسلی امتیاز پر مبنی پالیسی اور فوجی کردار کو چھپائے رکھا۔ حکومت نے ان اولمپک کھیلوں کے انعقاد کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے غیر ملکی شائقین اور صحافیوں کو ایک پرامن اور بردبار جرمنی کا تاثر دیا۔ 1931 میں بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے 1936 کے گرمائی اولمپک کھیلوں کی میزبانی برلن کو دے دی تھی۔ دو سال بعد نازی پارٹی کا لیڈر ایڈولف ہٹلر جرمنی کا چانسلر بن گیا۔ امریکہ، برطانیہ، فرانس، سویڈن، چیکوسلواکیہ اور نیدرلینڈ میں 1936 کے برلن اولمپکس کا بائکاٹ کرنے کی تحریکیں اُبھریں۔ کئی ملکوں سے تعلق رکھنے والے یہودی ایتھلیٹس نے بھی انفرادی طور پر برلن اولمپکس کے بائکاٹ کا فیصلہ کیا۔ تاہم جب دسمبر 1935 میں امریکہ کی ایمیچیور ایتھلیٹک ایسوسی ایشن نے شرکت کے حق میں فیصلہ دیا تو دوسرے ممالک بھی تقلید کرنے لگے اور وسیع تر بائکاٹ کی تحریک دم توڑ گئی۔

برلن میں اولمپک کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں ایڈولف ہٹلر اولمپک کھیلوں کے جھنڈے کو سلامی دے رہا ہے۔

نازیوں نے یکم سے 16 اگست تک جاری رہنے والے اولمپک کھیلوں کی بڑے پیمانے پر تیاریاں کیں۔ ایک بہت بڑا اسپورٹس کمپلکس تعمیر کیا گیا اور اولمپک پرچم اور سواسٹیکا برلن کی اہم یادگاروں اور گھروں کی چھتوں پر لہرانے لگے۔ کھیلوں کیلئے پہنچنے والے بیشتر سیاح اس بات سے لا علم تھے کہ نازی حکومت نے یہود مخاف سائن عارضی طور پر ہٹا دئے ہیں۔ وہ برلن میں روما خانہ بدوشوں کی پکڑ دھکڑ کی کارروائیوں سے بھی لا علم تھے۔ نازی حکام نے یہ بھی حکم دیا کہ برلن آنے والے غیر ملکی افراد کو جرمنی کے ہم جنس پرستی کے مخالف قوانین کے حوالے سے مجرمانہ سزائیں نہیں دی جائیں گی۔

یکم اگست 1936 کو ہٹلر نے گیارھویں اولمپک کھیلوں کا افتتاح کیا۔ یونان میں تاریخی اولمپک مقام اولمپیا سے ایک اکیلا ایتھلیٹ اولمپک کی شمع ریلے پر لئے داخل ہوا۔ دنیا بھر سے ایتھلیٹس کی 49 ٹیموں نے برلن اولمپکس میں حصہ لیا۔ ایتھلیٹس کی یہ تعداد پہلے تمام کھیلوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ تھی۔ جرمن دستہ ان کھیلوں میں سب سے بڑا دستہ تھا جس میں 348 ایتھلیٹ شامل تھے۔ امریکی دستہ دوسرا بڑا دستہ تھا جس میں 18 افریقی امریکی افراد سمیت 312 ایتھلیٹ شامل تھے۔ سوویت یونین نے برلن اولمپکس میں شرکت نہیں کی۔

ایتھلیٹک خاکوں میں نازی جرمنی اور قدیمی یونان کے دورمیان رشتہ جوڑنے کی کوشش کی گئی جس میں نازیوں کا یہ نسلی تصور شامل تھا کہ اعلیٰ جرمن تہذیب قدیمی دور کی آرین ثقافت کی حقیقی امین ہے۔ اولمپکس کے بعد بھی کافی عرصے تک جرمن ہمدرد اور نازیوں کے حامی فلم ساز لینی رائی فینسٹاہل کی بنائی ہوئی متنازعہ فلم "اولمپیا" کی بین الاقوامی سطح پر ریلیز کے ساتھ یہ پراپیگنڈا جاری رہا۔ جرمنی گیاروھویں اولمپکس کا فاتح قرار دیا گیا۔ جب کھیلوں کے بعد کی رپورٹیں ارسال کی جا رہی تھیں، ہٹلر نے جرمنی کے وسیع تر توسیع کے منصوبے پر کام جاری رکھا۔ یہودیوں پر مظالم کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا۔ اولمپکس کے دو روز بعد اولمپک ویلیج کے سربراہ کیپٹن وولف گینگ فوئرسٹنر نے اس وقت خود کشی کر لی جب اُنہیں آباءاجداد کے یہودی ہونے کی وجہ سے فوج سے خارج کر دیا گیا۔