Nursing staff at the Hadamar "euthanasia" facility

ڈاکٹروں اور نرسوں کا کردار

یہودیوں اور دوسرے گروہوں پر ظلم و ستم صرف ایڈولف ہٹلر اور دیگر نازی شدت پسندوں کے اقدامات کا نتیجہ نہیں تھا۔ نازی رہنماؤں کو متنوع شعبوں میں کام کرنے والے پیشہ ورانہ افراد کی سرگرم مدد یا تعاون کی ضرورت ہوتی تھی جو بہت سے معاملات میں حقیقی طور پر نازی نہیں تھے۔ جرمن طبی شعبے نے بہت سی نازی پالیسیوں کی تشکیل اور نفاذ میں مرکزی کردار ادا کیا۔ ڈاکٹروں اور نرسوں کی ایک بڑی تعداد نے حکومت کی حمایت کی اور بہت سے لوگ نازی جرائم میں ملوث رہے۔

ڈاکٹروں اور نرسوں کا روایتی علاج کا کام اکثر نازی حکومت کی پالیسیوں سے متصادم ہوتا تھا۔ تاہم، جرمن طبی نگہداشت فراہم کرنے والے نازی ازم کی مدد کا ایک اہم ذریعہ بن گئے۔ طبی سائنس نے نازی نظریات کی ترقی کو متاثر کیا۔ اس کے علاوہ کئی ڈاکٹر اور نرسیں حکومت کے جرائم میں ملوث ہو گئے۔

ڈاکٹر

1933 میں نازیوں کے اقتدار میں آنے سے پہلے جرمن طبی پیشہ دنیا میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ اور قابل احترام تھا۔ اس وقت بہت سے جرمن ڈاکٹر "نسلی حفظان صحت" یا یوجینکس (انسانی نسل کی اصلاح) پر یقین رکھتے تھے۔ نازیوں نے جوش و خروش سے ان خیالات کو قبول کیا۔

تمام جرمن ڈاکٹروں میں سے تقریباً نصف 1933 اور 1945 کے درمیان نازی پارٹی اور اس کی تنظیموں کے رکن بنے۔ کچھ جرمن معالجین نے نازی حکومت کا خیرمقدم کیا کیونکہ اس نے "نسلی حفظان صحت" کے بارے میں ان کے عقائد کی حمایت کی۔ دوسروں نے اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے شمولیت اختیار کی۔ بہت سے ڈاکٹروں نے سرگرم یا غیر فعال طور پر حکومت کی طرف سے اپنے یہودی ساتھیوں کی برطرفی اور اپنے پیشے کی "آریانائزیشن" سے فائدہ اٹھایا۔

جرمن ڈاکٹروں اور طبی سائنسدانوں نے نازی جرمنی کے نسلی قوانین کی تشکیل میں مدد کی۔ بہت سے لوگ نازی جرائم میں ملوث ہوئے۔ نازی حکومت نے اپنی نسلی تعریفوں کو تشکیل دینے اور اپنی امتیازی پالیسیوں کو معقول بنانے کے لیے طبی تحقیق کا استعمال کیا۔ بہت سے ڈاکٹروں نے زبردستی نس بندی، انسانی تجربات، یا دماغی اور جسمانی معذوری والے لوگوں کی نام نہاد "یوتھنیزیا (رحمدلانہ موت)" میں حصہ لیا۔

رابرٹ اور اُن کا خاندان یہوواز وھٹنس کا پیروکار کار تھا۔ نازی یہوواز وھٹنس کے پیروکاروں کو اڈولف ہٹلر سے وفاداری کا حلف نہ اٹھانے یا جرمن فوج میں خدمات انجام دینے سے انکار کی وجہ سے ملک کا دشمن تصور کرتے تھے۔ رابرٹ کے خاندان نے نازیوں کے ظلم کے باوجود اپنی مذھبی سرگرمیوں کو جاری رکھا۔ رابرٹ کی پیدائش سے کچھ ہی پہلے اُن کی والدہ کو مذھبی مواد تقسیم کرنے کے جرم میں مختصر وقت کیلئے قید میں رکھا گیا۔ پیدائش کے دوران رابرٹ کے کولہے میں زخم ہوگیا جس کی وجہ سے وہ معذوری کا شکار ہو گئے۔ جب رابرٹ پانچ سال کے تھے تو اُنہیں حکم دیا گيا کہ وہ شلائر ھائم میں طبی معائنے کیلئے رپورٹ کریں۔ رابرٹ کی والدہ نے عملے کو یہ کہتے سنا کہ انھوں نے رابرٹ کو "سُلا دینے" کا فیسلہ کیا ہے۔ رابرٹ کی والدہ نے اس خوف سے کہ کہیں وہ اُنہیں قتل نہ کر ڈالیں اُنہیں لیکر کلینک سے بھاگ گئیں۔ 1939 کے موسم بہار میں نازی ڈاکٹروں نے ان لوگوں کو منظم طور پر قتل کرنا شروع کر دیا تھا جنھیں وہ ذھنی اور جسمانی طور پر معذور سمجھتے تھے۔

کریڈٹس:
  • US Holocaust Memorial Museum Collection

نرسیں

1933 میں نازیوں کے اقتدار میں آنے پر عیسائی نرسوں کی انجمنوں کا جرمن نرسنگ پر غلبہ تھا۔ اس وقت نرسنگ کو پیشہ ورانہ کیریئر سے زیادہ روحانی دعوت یا عوامی خدمت سمجھا جاتا تھا۔ نازی حکومت نے جرمنی کی پیشہ ورانہ نرسنگ ایسوسی ایشنز کو دوبارہ منظم کیا۔ اس نے یہودی نرسوں پر پابندی لگا دی اور رکنیت کو سیاسی اعتبار سے قابل اعتماد "آریاؤں" تک محدود کر دیا۔ نازی پروپیگنڈے نے اس خیال کو فروغ دیا کہ نرسنگ ریاست کے لیے ایک محب وطن خدمت ہے۔ نازی نرسوں کی انجمنوں نے عسکری فرض اور فرمانبرداری کی اقدار کی حوصلہ افزائی کی۔ نرسنگ اسکولوں نے نسل اور یوجینکس پر کلاسوں کے ذریعے طالب علموں کو نازی نظریے کی طرف راغب کرنا شروع کیا۔

بہت سی نرسیں جنہوں نے لازمی طور پر نازی حکومت کی حمایت نہیں کی تھی وہ بھی اپنے معمول کے روزمرہ کے کام کے دوران اس کی امتیازی اور قاتلانہ پالیسیوں پر عمل پیرا تھے۔ نرسیں ڈاکٹروں کے مقابلے میں مریضوں کے ساتھ زیادہ کثرت سے اور براہ راست رابطہ رکھتی تھیں اور انہوں نے ہی اصل میں حکومت کی طبی پالیسیوں کا اطلاق کیا۔ نرسوں نے حکومت کے نام نہاد "رحمدلانہ موت" پروگرام میں مرکزی کردار ادا کیا۔ اس پروگرام کے تحت تقریباً 250,000 بچوں اور بالغوں کو قتل کیا گیا جو ذہنی اور جسمانی طور پر معذور تھے۔ انہیں بھوکا رکھ کر، مہلک انجکشن دے کر یا گیس کے ذریعے ہلاک کیا گیا تھا۔

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.

گلاسری