رابرٹ اور اُن کا خاندان یہوواز وھٹنس کا پیروکار کار تھا۔ نازی یہوواز وھٹنس کے پیروکاروں کو اڈولف ہٹلر سے وفاداری کا حلف نہ اٹھانے یا جرمن فوج میں خدمات انجام دینے سے انکار کی وجہ سے ملک کا دشمن تصور کرتے تھے۔ رابرٹ کے خاندان نے نازیوں کے ظلم کے باوجود اپنی مذھبی سرگرمیوں کو جاری رکھا۔ رابرٹ کی پیدائش سے کچھ ہی پہلے اُن کی والدہ کو مذھبی مواد تقسیم کرنے کے جرم میں مختصر وقت کیلئے قید میں رکھا گیا۔ پیدائش کے دوران رابرٹ کے کولہے میں زخم ہوگیا جس کی وجہ سے وہ معذوری کا شکار ہو گئے۔ جب رابرٹ پانچ سال کے تھے تو اُنہیں حکم دیا گيا کہ وہ شلائر ھائم میں طبی معائنے کیلئے رپورٹ کریں۔ رابرٹ کی والدہ نے عملے کو یہ کہتے سنا کہ انھوں نے رابرٹ کو "سُلا دینے" کا فیسلہ کیا ہے۔ رابرٹ کی والدہ نے اس خوف سے کہ کہیں وہ اُنہیں قتل نہ کر ڈالیں اُنہیں لیکر کلینک سے بھاگ گئیں۔ 1939 کے موسم بہار میں نازی ڈاکٹروں نے ان لوگوں کو منظم طور پر قتل کرنا شروع کر دیا تھا جنھیں وہ ذھنی اور جسمانی طور پر معذور سمجھتے تھے۔
مجھے اور میری والدہ کو شلائر ھائم میں ہائیڈل برگ یونیورسٹی میں واقع کلینک میں طبی معائنے کے لئے بلایا گيا۔ میرے معائنے کے دوران میری والدہ کمرے کے باہر بیٹھی ہوئی تھیں۔ اُنہوں نے ڈاکٹروں کو میرے متعلق یہ کہتے ہوئے سنا کہ وہ مجھے بیہوشی کا انجکشن دیں گے جس سے میں سو جاؤں گا۔ میری والدہ یہ گفتگو سنتی رہیں اور دوپہر کے کھانے کے وقفے کے دوران جب تمام ڈاکٹر چلے گئے تو میری والدہ مجھے لیکر نیکر دریا سے ہوتی ہوئی قصبوں میں پہنچیں اور مجھے میرے کپڑے پہنائے۔ وہاں سے ہم خفیہ جگہ چھپنے کے لئے چلے گئے کیونکہ ہم جانتے تھے وہ لوگ ہمارے پیچھے ہی ہمیں تلاش کرتے ہوئے آرہے ہوں گے۔ لہذا ہم اپنے دادا کے گھر گئے جہاں ہم رہنے لگے یہاں تک کہ میں نے اسکول جانا شروع کردیا۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.