جنگ عظیم دوم کے دوران لوگوں نے نازی حکام سے بچنے کے لئے اکثر جعلی شناختیں اور نقلی شناختی دستاویزات استعمال کیں۔ مزاحم جنگجوؤں، امدادی کارکنان، اور یہودی جنہیں بطور غیر یہودی کے طور پر زندگی گزارنے کی امید تھی، کے لئے جعلی شناختیں لازمی تھیں۔ اعلیٰ معیار کی پراثر دھوکہ دہی کے لئے ضرورت اس امر کی تھی کہ درجنوں افراد خفیہ طور پر اکٹھے کام کریں۔ اس کے لئے اعلیٰ پائے کی فوٹو گرافی اور طباعتی ساز و سامان بھی درکار تھا۔ غیر یہودیوں کے طور پر زندگی گزرنے والے یہودیوں کے لئے نقلی دستاویزات حاصل کرنے کا مطلب زندگی اور موت کے درمیان فرق ہو سکتا ہے۔
تادیوش سارنیکی نے یہ جعلی دستاویز جنگ عظیم دوم کے دوران استعمال کی تھی۔ نقلی نام “کازیمیئرز ہوتیچکی” کے تحت سارنیکی نے یہودیوں کی امداد کے لئے کونسل (کوڈ نام ’’زگوٹا‘‘) کے ساتھ کام کیا۔ زگوٹا پولِش لوگوں اور یہودیوں کی خفیہ نجات دہندہ تنظیم تھی۔ اس تنظیم کو جلاوطن پولش حکومت کی حمایت حاصل تھی۔ اس نے جرمنی کے زیر قبضہ پولینڈ میں یہودیوں کو نازی ظلم و ستم اور قتل و غارت سے محفوظ رکھنے کی کوششوں کو ہم آہنگ کیا۔ 1942 سے 1944 تک سارنیکی اور ان کی بیوی، ایوا، نے رازداری سے زگوٹا کی شاخوں زاموشچ اور لوبلن کے لئے بطور کوریئر کام کیا۔ انہوں نے پیوٹرکوف تریبونلسکی، راڈوم، اور ستاراخووِچ سمیت، علاقے میں جبری مزدوری کے کیمپوں میں سفر کیا۔ سارنیکز نے وہاں پر مقید بعض یہودیوں کو خفیہ طریقے سے رقم، دستاویزات، خوراک، ادویات، اور خطوط ترسیل کیے۔ مختلف مواقعوں پر انہوں نے ان کیمپوں سے باہر اسمگل کر کے افراد کی فرار ہونے میں مدد کی۔ ایوا اور تادیوش دونوں جنگ میں بچ گئے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.