1936 کے موسم گرما کے اولمپک کھیل برلن میں منعقد ہوئے۔ ان کھیلوں کی میزبانی کرتے ہوئے ایڈولف ہٹلر نے دو ہفتوں تک اپنے سام دشمن اور توسیع پسندانہ عزائم کو چھپائے رکھا۔ گیمز کیلئے جرمنی آنے والے بہت سے غیر ملکی مہمانوں کو متاثر کرنے کی اُمید میں ہٹلر نے سام دشمن اقدامات میں مختصر وقت کیلئے نرمی کی اجازت دی (جن میں عوامی مقامات پر یہودیوں کے داخلے کی ممانعت کے سائن ہٹانا بھی شامل ہے)۔ یہ گیمز نازیوں کیلئے زبردست پراپیگنڈا کامیابی ثابت ہوئیں۔ اُنہوں نے غیر ملکی شائقین کو ایک پُرامن اور بردبار جرمنی کا تاثر دیا۔ 1936 کے اولمپک کھیلوں میں اولمپک ٹارچ ریلی کا بھی آغاز ہوا جس میں روشن کی گئی مشعل اولمپیا سے اولمپک کھیلوں کے انعقاد کے مقام تک لائی جاتی ہے۔ اس فوٹیج میں اس نئی روایت کے آغاز کو دکھایا گیا ہے۔ ایک شخص مشعل اُٹھائے ہوئے اسٹیڈیم میں آ رہا ہے۔ کھیلوں کے افتتاحی روز سینکڑوں کھلاڑیوں کے دستے نام کے حروف کی ترتیب کے مطابق ٹیموں کی شکل میں باری باری اسٹیڈیم کی جانب مارچ کر رہے ہیں۔ کھیلوں کی افتتاحی تقریب کی صدارت ایڈولف ہٹلر نے کی۔
برلن نے کرہ ارض کے سب سے بڑے شو کا آغاز کیا اور جرمنی نے جس شان و شوکت کا مظاہرہ کیا وہ کسی بادشاہ کی تاج پوشی سے کم نہیں تھا۔ تاہم اس روز روشن کی گئی اولمپک مشعل کو اپنے مقام پر بلند کرنے سے سیاسی مقدر فراموش کر دئے گئے۔ ریلے دوڑنے والوں کا مقصد مشعل کو تاریخ کے پہلے اولمپک کھیلوں کے مقام یعنی ایتھنز کے گریشئن سے ایک ھزار میل کا فاصلہ طے کرنے کے بعد اس کے مقام تک پہنچانا تھا۔ پہلے اولمپک کھیل ایتھنز میں تقریباً 3,000 سال قبل منعقد ہوئے تھے۔ کھیلوں کے اصل مقام میں 110,000 شائقین سرکاری جلوس کی آمد کا استقبال کر رہے ہیں جس کی قیادت جرمنی کے نمبر ایک میزبان یعنی چانسلر ہٹلر نے کی۔ ہٹلر نے رکتے ہوئے پھولوں کا گلدستہ وصول کیا جسے مجمے نے بھرپور شور کے ساتھ سراہا۔ اس کے بعد ایک رسمی پریڈ ہوئی جس میں امریکی دستہ فخر کے ساتھ سائقین کے آگے سے گذرا۔ اس میں انکل سام نے 379 افراد کے مضبوط دستے کا مظاہرہ کیا جسے اولمپک سلامی دی گئی۔ اور یہاں وہ خواتین بھی موجود ہیں جن پر ہم انحصار کرتے ہیں۔ اس سال برطانیہ ایک گولڈ میڈل ٹیم بھیجتی ہے۔ فرانس ایکوئسٹرئن، فینسنگ اور پہلوانی کے اعزازات کا دفاع کرنے کیلئے پہاں پہنچا ہے۔ اور یہاں 53 ممالک کے کھلاڑی شریک ہیں۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.