ابراہیم سوئیپ
پیدا ہوا: 17 اپریل، 1892
ایمسٹرڈیم, نیدرلینڈ
ابراہیم، جنہیں سب "بریم" کہتے تھے، ایمسٹرڈیم میں ایک مذہبی یہودی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ہائی اسکول سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد بریم اپنے والد کے ساتھ ہیروں کا کاروبار کرنے لگے۔ 1924 تک اُن کے اور اُن کی بیوی ٹونی کے تین بچے تھے۔ بریم ایمسٹرڈیم کی یہودی کمیونٹی کے صدر بھی رہ چکے تھے۔
1933-39: سوئیپ خاندان کا بڑا اور آرام دہ گھر تھا۔ بریم اور اُن کی بیوی اکثر ملک سے باہر چھٹیوں پر جاتے اور ہر سال گرمیوں میں زینڈوورٹ میں سمندر کے قریب ایک گھر کرائے پر بھی لیا کرتے۔ 1937 میں بریم کا بیٹا بینو ہیروں کے کاروبار میں اپنے والد کا ہاتھ بٹانے لگا۔
1940-44: جرمنوں نے 1940 میں نیدرلینڈ پر قبضہ کر لیا۔ ایک سال بعد ابراہیم کو نازیوں کی قائم کردہ نیدرلینڈز سے تعلق رکھنے والی یہودی قونصل میں تعنات کر دیا گیا۔ سوئیپ خاندان کو 1944 میں جلاوطن کیا گيا اور بالآخر انہيں برگن-بیلسن کیمپ بھیجا گیا جہاں جرمنوں نے ہیروں کی فیکٹری کھڑی کرنے میں مدد کے لئے ابراہیم کی مدد چاہی۔ ہیروں کا منصوبہ ناکام ہونے پر ہیروں کا کام کرنے والوں کو جلاوطن کر کے موت کے کیمپوں میں بھیج دیا گیا۔ صرف سوئیپ خاندان اور ایک اور خاندان کو چھوڑ دیا گیا تاکہ جرمن ان کے کاروباری روابط سے فائدہ اٹھا سکیں۔
جیسے جیسے سوویت افواج آگے بڑھتی گئیں، بریم اور دوسرے قیدیوں کو مغرب کی طرف جانے والی ٹرینوں میں لادنا شروع کر دیا گیا۔ اپریل 1945 میں راستے میں ملنے والے امریکیوں نے انہيں رہا کرایا۔