باربرا لیڈرمین
پیدا ہوا: 4 ستمبر، 1925
برلن, جرمنی
باربرا جرمنی کے دارالحکومت برلن میں رہنے والے یہودی والدین کی دو بیٹیوں میں سے بڑی بیٹی تھی۔ باربرا کے والد ایک کامیاب وکیل تھے۔ جب باربرا تھوڑی بڑی ہوئی تو اس کے والد اسے برلن میں سیر کرانے اور آرٹ میوزیم دکھانے لے جاتے تھے۔ باربرا کو گھوڑسواری کا شوق تھا اور ڈانسر بننے کی خواہشمند تھی۔
1933-39: جنوری 1933 میں جب نازیوں نے اقتدار سنبھالا تو میرے والد کو غیر یہودی کلائنٹس رکھنے کی اجازت نہیں تھی۔ جلد ہی ان کا کام رک گیا۔ اس سال جب میں 7 سال کی تھی تو میرا خاندان نقل مکانی کر کے نیدرلینڈ چلا گیا جہاں میری والدہ کے کچھ رشتہ دار رہتے تھے۔ میں ایمسٹرڈیم میں اسکول جاتی تھی اور جلد ہی میں نے ڈچ زبان سیکھ لی۔ نوکروں سے بھرے ہوئے بڑے گھر میں نہ رہنے کے باوجود بھی مجھے ایمسٹرڈیم میں رہنا ہہت پسند تھا۔ اس کا ماحول انتا پر تکلف نہیں تھا جتنا برلن کا تھا۔
1940-44: مئی 1940 میں جرمنوں نے نیدرلینڈ پر حملہ کیا۔ دو سال بعد جب جرمنوں نے یہودیوں کو جلاوطن کرنا شروع کیا تو میرے بوائے فرینڈ مینفریڈ نے مجھے بتایا کہ "اجرتی کیمپ" میں جانے کا مطلب محض موت ہے۔ اس نے میرے اور میرے خاندان کیلئے جعلی شناختی کارڈز بنوائے اور مجھ سے کہا "اگر تمہیں بلوایا بھی جائے تو مت جانا"۔ میں نے پوچھا "اگر میں نہیں گئی تو میرے والدین کا کیا ہو گا؟" اس نے جواب دیا "ایسا کچھ نہیں ہو گا جو تمہارے جانے پر نہ ہو"۔ تمھارا کیا مطلب ہے؟" میں نے پوچھا۔ اس نے جواب دیا "جو کوئی جائے گا اس کو مار دیا جائے گا"۔ وہ سب مر جائيں گے۔"
مئی 1945 میں کینیڈين فوجیوں کے ایمسٹرڈيم کو رہا کرانے تک باربرا چھپی رہی۔ وہ نومبر 1947 ء میں امریکہ ہجرت کر گئی۔