ایوا برون لیوائن

ایوا برون لیوائن

پیدا ہوا: 6 جولائ، 1916

لوڈز, پولینڈ

ایوا یہودی والدین کےہاں پیدا ہونے والے پانچ بچوں میں دوسرے نمبر پر تھیں۔ اُن کے والد جائیداد کا کاروبار کرتے تھے اور یہ خاندان اُس رہائشی عمارت کا مالک تھا جس میں وہ رہائش پزیر تھے۔ اِس عمارت میں ایک لفٹ بھی تھی جو اُس زمانے میں ایک پر تعیش چیز سمجھی جاتی تھی۔ ایوا نے ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنے والد کیلئے کام کرنا شروع کیا۔ اِس کے ساتھ ساتھ وہ ایک چھوٹی مقامی یونیورسٹی میں تاریخ کی تعلیم بھی حاصل کر رہی تھیں۔

1933-39: لوڈز میں نوجوانوں کیلئے نائٹ لائف خاصی رنگین تھی اور میں اکثر اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ رقص کیلئے جاتی تھی۔ ہم نے 1939 میں شادی کر لی۔ پھر جرمنوں نے حملہ کر دیا۔ ایک روز جرمن خفیہ پولیس گسٹاپو نے ہمارا دروازہ کھٹکھٹایا۔ اُنہوں نے میرے سسر کے منہ پر طمانچہ مارا اور مطالبہ کیا کہ ہم اپنے قیمتی قالین اُن کے حوالے کر دیں۔ میں نے احتجاج کیا کہ ملازمہ پہلے ہی اُنہیں لیجا چکی ہے۔ پھر جب وہ مجھ پر چلائے تو میں نے ایک شخص کا کالر پکڑ لیا اور چلائی، "تم ہم پر یقین کیوں نہیں کرتے؟ ہم یہاں سے جا رہے ہیں۔ یہ دیکھو ہمارے سوٹ کیس"۔ اِس پر وہ چلے گئے۔

1940-44: ہرمین اور میں مئی 1941 میں جب خوراک کی تلاش میں پیوٹرکوف ٹریبیونلسکی کے گھیٹو میں پہنچے تو وہاں ہم پکڑے گئے۔ میرے خاندان کو بھی اِس گھیٹو میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ میں نے اپنی والدہ اور بہن کے ساتھ گھیٹو میں تین برس تک کام کیا۔ نومبر 1944 میں تمام عورتوں کو جرمنی کے ریون بروئک کے حراستی کیمپ میں بھیج دیا گیا تھا۔ میرے خاندان کو بھی وہاں جلاوطن کردیا گيا۔ میں نے اپنی ماں اور بہنوں کے ساتھ تین سال تک اس یہودی بستی میں کام کیا۔ جب ہم ٹرین سے اترے تو نازیوں نے ہماری چھپائی ہوئی قیمتی چیزوں کیلئے ہماری تلاشی لی۔ کیمپ میں مجھے مسلسل سخت کام کرنا پڑا جس کی وجہ سے میری ریڑھ کی ہڈی کے ٹشو کو شدید نقصان پہنچا۔

جیسے جیسے اتحادیوں نے پیش قدمی کی کیمپ کے قیدیوں کو برگین بیلسن کیمپ بھجوا دیا گیا۔ وہاں ایوا کو اپریل 1945 میں برطانوی فوجیوں نے آزاد کرایا۔ وہ 1950 میں نقل مکانی کر کے امریکہ چلی آئی۔

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.