ہرشل روزین بلیٹ

ہرشل روزین بلیٹ

پیدا ہوا: 1916

وارسا, پولینڈ

ہرشل یدش زبان بولنے والے یہودی والدین کے ہاں ہیدا ہونے والے تین بیٹوں میں سے سب سے چھوٹا تھا۔ جب ہرشل بچہ تھا تو اسکا خاندان راڈام منتقل ہوگیا۔ یہ ایک صنعتی شہر تھا جہاں یہودیوں کی بڑی آبادی موجود تھی۔ 1930 تک ہرشل نے اپنے ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کر لی تھی اور اپنے والد کے جوتے بنانے کے کاروبار میں مدد کرنے لگا۔ بعد میں ایک دوست کی مدد سے اس کو ہاؤس پینٹر کی حیثیت سے ایک مستقل ملازمت مل گئی۔

1933-39: پینٹر کے طور پر ہرشل کے کیرئیر میں دو سال کی رکاوٹ پیدا ہو گئی جب اسے 20 سال کی عمر میں پولینڈ کی گھوڑ سوار فوج میں بھرتی کر لیا گیا۔ جب جرمنی نے اگست 1939 میں پولنڈ پر حملہ کرنے کی دھمکی دی تو ہرشل کو دوبارہ واپس بلا لیا گيا۔ جرمنی کے پولنڈ پر قبضے کے بعد وہ جنگی قیدی کے طور پر گرفتاری سے بچتے ہوئے گھر واپس پہنچ گیا۔ جب جرمنی نے اس کے بڑے بھائی اِتزک کو پیٹا تو اس نے پیسے ادھار لئے اور مشرق میں سویت مقبوضہ پولنڈ کے شہر سلونم کی طرف بھاگ گیا۔

1940-41: سلونم میں ہرشل نے دوبارہ پینٹر کی حیثیت سے کام تلاش کرلیا لیکن 1941 میں وہ پینٹ کرتے ہوئے لکڑی کے چبوترے سے گرگيا اور اسکی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ جب جرمنوں نے 22 جون 1941 کو سویت یونین پر حملہ کیا تو وہ ہسپتال میں تھا۔ تین دن کے بعد جرمن فوجی سلونم میں گھس گئے۔ ہرشل کے اکثر دوست وقت سے پہلے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے لیکن ہرشل بے یار و مددگار ہسپتال میں پڑا رہا۔ جیسے جیسے جرمنی کی لڑاکا فوجیں سویت یونین میں پیش قدمی کرتی گئیں اُن کے پیچھے موبائل قاتل اسکواڈ پہنچتے رہے جو یہودیوں کو قتل کرنے کیلئے سلونم میں بھی داخل ہو گئے۔

سلونم میں ہسپتال کے دوسرے مریضوں کے ساتھ ہرشل کو بھی اس کے بستر پر گولی مار کرہلاک کردیا گيا۔ اُس وقت اُس کی عمر 25 برس تھی۔

Thank you for supporting our work

We would like to thank Crown Family Philanthropies and the Abe and Ida Cooper Foundation for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of all donors.