اڈزیا پئنکناویسز
پیدا ہوا: 1920
کیلوس زن, پولینڈ
دو لڑکیوں میں سب سے بڑی اڈزیا ایک یہودی والدین کے ہاں پیدا ہوئی جو کالوس زن کے چھوٹے یہودی شہر میں رہتے تھے۔ یہ شہر وارسا سے 35 میل مشرق میں واقع ہے۔ اڈزیا کے والد ایک شراب کی دکان کے مالک تھے اور اس کی والدہ خاتون خانہ تھیں۔ اڈزیا کم عمر یہودی نوجوانوں کے ایک گروپ کی اچھی دوست تھی جو سب مل کر ایک سرکاری اسکول جاتے تھے اور اپنے بیشتر فارغ اوقات اور چھٹیاں ساتھ ساتھ گزارتے تھے۔
1933-39: عام طور پر میں موسم گرما کی خوشگوار شامیں اپنے دوستوں کے ساتھ گزارا کرتی تھی۔ ہم بڑے مزے سے سڑکوں پر گھومنا پسند کرتے تھے اور مٹھائیوں کی دوکان جایا کرتے تھے۔ کبھی کبھار ہم تفریجی کھیل اور ڈومینو یا شطرنج کھیلنے کیلئے اسکول کی عمارت میں جایا کرتے تھے جو رات کو کھلی ہوتی تھی۔ مگر اب سب کو جنگ شروع ہو جانے کا خوف تھا۔ اسلئے سب گھر سے نہیں نکلتے تھے۔ سرحد پر پولینڈ اور جرمنی کی فوجوں کے مابین جھڑپوں سے متعلق ہر روز نئی تازی خبریں ملا کرتی تھی۔
1940-42: جرمنوں نے کالوس زن پر قبضہ کرلیا۔ جرمنوں کے حکم کے تحت ہمارے قصبے کے ناظم نے ایک یہودی کونسل منتخب کی جس میں میرے والد اور میری دوست ماجلیچ کے والد شامل تھے۔ انہوں نے حفظان صحت کی کمیٹی میں کام کرنے کیلئے ماجلیچ، مجھے اور چند دوسرے نوجوانوں کو منتخب کیا۔ میرے بہت سے کاموں میں سے ایک یہ تھا کہ عورتوں کو قصبے میں یہودیوں کیلئے باقی واحد غسل خانہ لے جایا جائے تاکہ وہ اپنے آپ کو صاف کرسکيں۔ ہم نے پہلے ہی سے جوؤں کے ذریعہ پھیلنے والے ٹائفائيڈ کے بہت سے کیس دیکھے تھے اور ہم اس جان لیوا مرض کو مذید پھیلنے سے روکنے کی کوشش میں لگے ہوئے تھے۔
ستمبر 1942 میں اڈزیا کے والدین اور دیگر 3،000 یہودیوں کو حراستی کیمپ میں جلاوطن کردیا گیا۔ اس دسمبر میں 22 سالہ اڈزیا کو بھی اسی کیمپ میں جلاوطن کیا گیا جہاں ان کا انتقال ہو گيا۔