آئرین فریونڈ
پیدا ہوا: 15 اکتوبر، 1930
مین ھائم, جرمنی
آئرین، دو بچوں میں سے چھوٹی تھی۔ وہ مین ھائم نامی صنعتی شہر کے ایک یہودی خاندان میں پیدا ہوئی۔ اس کے والد، جو پہلی چنگ عظیم میں جرمن فوج کے زخمی فوجی تھے، ایک انٹیریر ڈیکوریٹر (آرائش کار) تھے۔ اس کی والدہ خاتون خانہ تھیں۔ سن 1933 میں جب نازیوں نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت آئرین کا بڑا بھائی برتھولڈ سرکاری اسکول جاتا تھا۔ تین سالہ آئرین اپنی والدہ کے ساتھ گھر میں رہا کرتی تھی۔
1933-39: اپنے تمام رشتہ داروں کے ساتھ یہودی تہوار اور تعطیلات منانے کا مزا ہی کچھ اور تھا۔ چڑیا گھر میری سب سے پسندیدہ جگہ تھی۔ مجھے خاص طور پر بندر پسند تھے۔ جب نازیوں نے یہودی بچوں کو سرکاری اسکول سے نکلنے پر مجبور کر دیا تو میں نے ایک یہودی اسکول جانا شروع کیا۔ میں اپنے والد کی "لاڈلی بیٹی" تھی۔ وہ ہمیشہ اپنی سائکل پر مجھے اسکول سے لایا کرتے تھے۔ نازیوں کے ہاتھوں ہمارا اسکول نذر آتش ہونے کے بعد میرا بھائی اپنی حفاظت کی خاطر انگلستان چلا گیا۔۔ میں اتنی چھوٹی تھی کہ میں ساتھ نہ جا سکی۔
1940-44: سن 1940 میں جب میں 10 سال کی تھی تو میرے خاندان کو گرس اور پھر ریور سالٹیز بھیج دیا گیا جو جنوبی فرانس میں انتہائی خوفناک کیمپ تھے۔ وہاں کھانا بہت ہی برا تھا۔ یہودی بچوں کی امداد کی تنظیم نے مجھے لے لیا اور مجھے ایک کیتھلک کانونٹ میں دیگر 13 یہودی لڑکیوں کے ساتھ ڈال دیا۔ میں آئرین فرینچٹ بن گئی اور سسٹرتھیٹریسہ کے زیر تعلیم رہی۔ ایک دن ایس ایس کے اہلکار چھپے ہوئے جرمن یہودی بچوں کی تلاش میں ہمارے کانونٹ آئے۔ ہماری لڑکیوں میں سے ایک کو بہت اچھی فرانسیسی بولنی آتی تھی اور اسی نے بات کی تھی۔ بات چلی۔ جرمن چلے گئے اور ہم بچ گئے۔
جولائی 1944 میں تیرہ سالہ آئرین نے اتحادی فوجیوں کی مدد سے آزادی حاصل کر لی۔ فرانس میں متعدد بجوں کی پرورش گاہوں میں منتقل ہونے کے بعد سن 1947 میں آئرین نے امریکہ ہجرت کر لی۔