جوزف موشے
پیدا ہوا: 1932
بٹرفیلڈ, جرمنی
جوزف جرمنی کے شہر بٹر فیلڈ میں خانہ بدوش والدین کے ہاں پیدا ہوئے۔ زندگی کے پہلے ڈیڑھ سال اُنہیں ایک یتیم خانے میں پالا گیا جس کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔ جوزف کی پیدائش کے وقت جرمنی میں تقریبا 26 ھزار خانہ بدوش رہتے تھے۔ اِن کا تعلق سنتی یا روما قبیلوں سے تھا۔ اگرچہ اِن میں سے بیشتر جرمن شہری تھے پھر بھی دوسرے جرمن افراد کے مقابلے میں اِن سے امتیازی سلوک کیا جاتا اور اُنہیں ہراساں کیا جاتا۔
1933-39: ڈیڑھ برس کی عمر میں جوزف کو ایک خاندان نے گود لے لیا جو ہالے میں رہتا تھا۔ یہ شہر بٹر فیلڈ سے تقریباً 20 میل کی مسافت پر تھا۔ اُسی برس نازی پارٹی نے اقتدار سنبھالا۔ جب جوزف اسکول میں تھے تو اکثر کلاس روم میں اُنہیں مذاق کا نشانہ بنایا جاتا۔ "بدتمیزی" کی وجہ سے اُن کی پٹائی بھی ہوتی۔ اُن کی بے عزتی کی جاتی اور ہم جماعت اُنہیں "حرامی" یا "خچر" جیسے الفاظ سے پکارتے۔ یہ ہم جماعت ہٹلر یوتھ موومنٹ کے ارکان تھے۔
1940-44: جب جوزف کی عمر 12 برس تھی تو دو اجنبی اُنہیں کلاس سے باہر لے گئے۔ اُنہوں نے کہا کہ جوزف کو "اپینڈکس" ہے جس کیلئے فوری اپریشن درکار ہے۔ جوزف نے احتجاج کیا لیکن اُنہیں مارا پیٹا گیا اور جبری طور پر اپریشن کیلئے لیجایا گیا جہاں اُن کی نس بندی کر دی گئی۔ اِس طریق کار کو نازی قانون کے تحت جائز قرار دیا جاتا تھا جس میں سماجی طور پر ناپسندیدہ افراد کی جبری نس بندی کی اجازت تھی۔ اِن میں خانہ بدوش بھی شامل تھے۔ جوزف کے صحتیاب ہونے کے بعد اُنہیں برگن بیلسن حراستی کیمپ بھیجا جانا تھا لیکن اُن کے منہ بولے باپ نے اُنہیں ہسپتال سے اسمگل کروا کے کہیں چھپا دیا۔
جوزف ایک باغ میں پانچ ماہ تک چھپے رہنے کے بعد جنگ کے باقی عرصے میں خود کو بچانے میں کامیاب رہے۔