جوزف ولک
پیدا ہوا: 19 مارچ، 1925
زیشو, پولینڈ
جوزف تین بچوں میں سب سے چھوٹے تھے جو جنوبی پولینڈ میں زیشو کے شہر میں رومن کیتھولک والدین کے ہاں پیدا ہوا تھا۔ جوزف کے والد پولش فوج میں ایک کیریئر افسر تھے۔ جوزف نے کھیلوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اس کا پسندیدہ کھیل جمناسٹک تھا۔ اُس نے پیانو کی تعلیم بھی حاصل کی۔
1933-39: جب جرمنی نے یکم ستمبر، 1939 کو پولینڈ پر حملہ کیا تو جوزف کی عمر صرف 14 سال تھی۔ اس حملے نے اُسے دل کی گہرائیوں سے متاثر کیا۔ اُس کی پرورش ایک محب وطن خاندان میں ہوئی اسلئے اُسے پولینڈ سے محبت کرنا اور اس کا دفاع کرنا سکھایا گیا تھا۔ جرمن، پولینڈ کے دارالحکومت وارسا پر بمباری کر رہے تھے، لیکن جوزف فوج میں شامل ہونے کیلئے ابھی بہت چھوٹا تھا۔ جرمن اتوار، 10 ستمبر کو زیشو میں پہنچ گئے۔ اس کے بعد جوزف وارسا چلا گیا جہاں وہ اپنی دو بڑی بہنوں کے پاس پہنچ گیا۔
1940-43: وارسا میں جوزف پولش مزاحمت کے ایک خصوصی یونٹ میں ایک سیپر بن گیا۔ اس کا خفیہ نام "اورلک" تھا۔ 19 اپریل، 1943 کو وارسا یہودی بستی کی بغاوت کے دوران اُس کی یونٹ کو وارسا یہودی بستی کے کھلے حصے کو دھماکے سے اڑا دینے کا حکم ملا تاکہ یہودی وہاں سے فرار ہو سکیں۔ جیسے ہی اُس کی یونٹ بونیفریٹرسکا اسٹریٹ پر وارسا یہودی بستی کی دیوار کے قریب اپنے کوٹ میں چھپائے دھماکہ خیز مواد اور اسحلمہ سے لیس پہنچی، اُس کے دوست "ملوڈک" کا پاؤں پھسلا اور اتفاقاً اس کی پستول فٹ پاتھ پر گر گئی۔ ایک پولیس اہلکار نے پستول دیکھ لیا اور فائرنگ شروع کر دی۔ ہر طرف افراتفری پھیل گئی۔ جرمن یونٹس نے دیوار تک پہنچنے سے پہلے ہی اس دستے پر فائر کھول دیا۔
جوزف اور "ملوڈک" ہلاک ہو گئے۔ ان کے پسپا ہونے والے یونٹ نے دھماکہ خیز مواد کو اڑا دیا جس نے جوزف اور ملوڈیک کے جسموں کو ناقابل شناخت بنا دیا۔ جوزف کی عمر 18 سال تھی۔