رینی شواب
پیدا ہوا: 1 اپریل، 1937
ویانا, آسٹریا
دوسری عالمی جنگ سے پہلے ویانا میں 175000 یہودی رہتے تھے اور اسے یورپ کے یہودیوں کے لئے اہم مرکز مانا جاتا تھا۔ ویانا فلسطین کی نوآبادکاری کی تحریک کا دانشوری کا مرکز بھی تھا۔ شہر کے بیشتر یہودی ڈنوب کنال کی مشرقی جانب دو بڑے اضلاع میں رہتے تھے۔ رینی کے والد کی شہر میں مردانہ لباس کی کامیاب دکان تھی۔
1933-39: جرمن افواج نے مارچ 1938 میں آسٹریا پر قبضہ کیا اور جلد ہی یہود مخالف اقدام کر لئے گئے۔ میرے والد کو کاروبار کرنے سے منع کر دیا گیا اور ان کی دکان ضبط ہو گئی۔ وہ 1939 کے شروع ميں ہی امریکہ چلے گئے اور ان کا ارادہ تھا کہ جلد ہی میں اور میری والدہ ان کے پاس آ جائيں۔ لیکن اس دوران یہودیوں کی صورت حال زیادہ خراب ہو گئی اور جلاوطنی سے بچنے کے لئے میں اور میری والدہ بیلجیم بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔ میری عمر 2 سال تھی۔
1940-44: میری والدہ نے "انڈرگراؤنڈ" کے آدمی کو میری دیکھ بھال کی ذمہ داری سونپی۔ اس نے مجھے بتایا کہ اس کی وجہ میرا یہودی مذہب تھا۔ مجھے کچھ نن کے پاس لے جایا گیا جنہوں نے میرا نام تبدیل کر کے سوزین لی ڈينٹ رکھا۔ کانوینٹ کے اسکول میں دوسرے بچوں کے سوالات سے بچنے کے لئے ان کے ساتھ بہت ہی کم کھیلتی تھی۔ میں نے تسبیح پر دعائيں مانگنا سیکھیں اور کیتھلک دعائيں یاد کرنے کے لئے کئی میڈل بھی جیتے۔ 1943 میں جب جرمنوں کو معلوم ہوا کہ نن یہودی بچوں کو چھپا رہی تھیں۔ مجھے پہلے کسی فیملی کو دیا گیا اور پھر برسلز کے قریب ایک پروٹیسٹنٹ ریفارم اسکول بھیج دیا گیا۔
جنگ کے بعد رینی کو اُن کی والدہ مل گئيں۔ پانچ سال بعد دونوں امریکہ چلے گئے۔