زوزانا گروئنبرگر
پیدا ہوا: 3 مارچ، 1933
کوسیچ, چیکوسلواکیا
زوزانا کوسیچ شہر میں ہنگری زبان ہولنے والے یہودی والدین کے تین بچوں میں سب سے چھوٹی تھی۔ وہ خاندان کی چہیتی تھی اور اسے زوزی کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ اس کے والد درزی تھے اور ان کا کارخانہ گروئنبرگر خاندان کے اپارٹمنٹ میں ہی ہوا کرتا تھا۔
1933-39: نومبر 1938 میں جب زوزانا 5 برس کی تھی، ہنگری کی افواج نے کوسیچ پر قبضہ کر کے اسے ہنگری کا ایک حصہ بنا دیا۔ ہنگری کے لوگوں نے شہر کا نام بدل کر کاسا رکھ دیا۔ ہنگری کی حکومت کے نازی جرمنی کے ساتھ دوستی کے تعلقات تھے اور اس نے کوسیچ میں یہودی مخالف قوانین متعارف کروائے۔
1940-44: 1941 میں زوزانا کے اسکول جانے کے ایک سال بعد ہنگری کے حکام نے گروئنبرگر خاندان کو دیگر یہودی خاندانوں سمیت ہنگری کے دوسرے حصوں میں واقع کمیپوں میں منقتل کر دیا۔ گروئنبرگر خاندان کو آنے والے موسم بہار میں چھوڑ دیا گیا اور وہ کوسیچ لوٹ گئے مگر جلد ہی زوزانا کے بھائی اور والد کو جبری مشقت کیلئے پکڑ کر لے جایا گیا۔ 1944 میں کوسیچ میں رہنے والے بارہ ہزار یہودیوں کو جن میں زوزانا اور اس کی والدہ اور بہن شامل تھے، جرمنوں کے ساتھ تعاون کرنے والے ہنگری کے لوگوں نے پکڑ لیا۔ ان کو شہر کے کنارے واقع اینٹوں کے کارخانے میں بھیج دیا گیا اور آش وٹز کی جانب روانہ ریل گاڑیوں میں سوار کر دیا گیا۔
آش وٹز پہنچتے ہی مئی 1944 میں زوزانا اور اس کی والدہ کو گیس کے ذریعے ہلاک کر دیا گیا۔ زوزانا کی عمر اُس وقت 11 سال تھی۔