ایگنیس 1939 میں فرانسیسی زبان پڑھنے کے لئے سوئزرلینڈ میں تھیں۔ وہ 1940 میں بوڈاپیسٹ واپس آ گئیں۔ 1944 میں جب جرمنی نے ہنگری پر قبضہ کیا تو ایگنیس کو سویڈن کے سفارت خانے میں پناہ دے دی گئی۔ بعد میں اُنہوں نے بوڈاپیسٹ کے یہودیوں کو بچانے کے سلسلے میں سویڈن کے سفارکار راؤل ویلن برگ کے لئے کام کرنا شروع کیا جس میں حفاظتی اجازت ناموں (شٹز پاسے) کی تقسیم بھی شامل تھی۔ جب سوویت فوجی بوڈاپیسٹ میں داخل ہوئے تو ایگنیس نے رومانیہ جانے کا فیصلہ کیا۔ جنگ کے بعد وہ امریکہ آنے سے پہلے سویڈن اور آسٹریلیا گئیں۔
بوڈاپیسٹ میں دو شہر ہیں اوران کے درمیان مشہور دریا نیلا دانوب بہتا ہے۔ میرے لئے تو یہ لال دانوب ہے۔ لیکن یہ ایسا ہی تھا۔ ہنگری کے نازی لوگوں کو وہاں لے گئے اور اُنہوں نے ان میں سے تین کو ایک ساتھ رسی سے باندھ دیا۔ پھران میں سے درمیان والے کو گولی مار دی گئی اور اس طرح وہ تینوں نیچے پانی میں ڈوب گئے۔ پھر اگر ان لوگوں نے اُن کو کسی قسم کی حرکت کرتے دیکھ لیا تو وہ دوبارہ گولی مارتے تاکہ اطمنان کر سکیں کہ وہ لوگ مر گئے ہیں۔ لیکن ان میں سے بہت سے لوگ خود ہی کسی نہ کسی طرح باہر نکل آئے۔ لیکن یہ شدید سردی کا موسم تھا اور دریائے دنوب کا پانی برف کی سلوں کے ساتھ جما ہوا تھا۔ اس طرح راؤل تیسری رات کو گھر واپس لوٹ آئے۔ نہ ہی چاندنی رات تھی نہ ہی تارے تھے۔ صرف اور صرف ٹھنڈ اور اندھیرا تھا۔ اور وہ ہماری طرف پہلی مرتبہ پلٹے۔ عام طور پر وہ صرف مردوں اور ریڈ کراس والوں سے ہی بات چیت کرتے تھے۔ " آپ میں سے کتنے لوگ تیر سکتے ہیں؟" میں بولنے میں بہت تیز تھی۔ لہذا فوراً میں نے اپنا ہاتھ کھڑا کر دیا اور بولی "میں اسکول میں بہترین تیراک تھی"۔ اُنہوں نے کہا "آئیے چلیں۔" اور جیسے آپ نے مجھے ٹیڈی بیئر کی طرح آتے دیکھا۔ میں اسی طرح لباس پہنے ہوئے تھی۔ ایک ہیٹ اور دستانے کے ساتھ۔ اور ہم دوسری طرف سے نیچے اُتر گئے۔ ہنگری کے لوگوں نے ہمارے آنے کی آہٹ تک نہ محسوس کی کیونکہ وہ لوگوں کو باندھنے اور گولی مارنے میں مشغول تھے۔ ہم بائیں طرف کچھ دور کھڑے تھے۔ ہمارے ساتھ کاروں میں ڈاکٹر اور نرسیں تھیں اور پھر ہمیں باہر لانے کے لئے ہمارے لوگ موجود تھے۔ ہم میں سے چار یعنی تین آدمی اور میں، ہم کود پڑے اور برفیلی قلموں کی وجہ سے رسیاں ان پر باندھ دی گئیں اور ہم نے لوگوں کو باہر نکالا۔ لیکن ہم صرف پچاس کو ہی بچا سکے۔ پھر ہم ٹھنڈ سے اتنے جم گئے کہ یہ کام مذید جاری نہ رکھ سکے۔ لیکن اگر راؤل ویلن برگ نہ ہوتے تو ہم کسی ایک کو بھی نہ بچا پاتے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.