ایڈورڈ ہیگ کے ایک یہودی خاندان میں پیدا ہوا۔ سن 1929 میں اس کا خاندان امریکہ میں آباد ہو گيا۔ وہاں اس کے والد کو ملازمت نہیں مل سکی تو ایڈورڈ اور اس کا خاندان سن 1932 میں واپس نیدرلینڈ لوٹ گیا۔ وہ ڈيلفٹ کے قصبے میں رہتے تھے، جب جنگ شروع ہوئی تو وہ کپڑوں کا ایک چھوٹا سا اسٹور چلا رہے تھے۔ مئی 1940 میں جرمنی نے نیدرلینڈ پر حملہ کیا۔ یہودی مخالف قوانین قائم کئے گئے جن کے تحت یہودیوں سے اپنا کاروبار رکھنے کا حق چھین لیا گیا اور 3 مئی 1942 کو ان کو ایک پیلے رنگ کا ستارہ پہننے پر مجبور کر دیا گیا۔ جب نیدرلینڈ میں یہودیوں کی جلاوطنی شروع کی گئی تو ایڈورڈ اور اس کا خاندان چھپے رہے۔ جنگ کے اختتام تک ایڈورڈ اپنی اصلیت چھپا کر خود کو غیر یہودی ظاہر کر رہا تھا۔
ایک دن ایک قانون متعارف کروایا گیا کہ ہر یہودی کیلئے ایک ستارہ پہننا لازمی ہو گا۔ تمام یہودیوں کو گھر کے باہر جاتے وقت ایک ستارہ پہننا ہوتا تھا۔ تو میری والدہ نے میرے کپڑوں پر ستارے سی دئے۔ مجھے ایک واقعہ یاد ہے۔ میرا ایک کزن تھا۔ اس کا نام ہینز تھا۔ وہ اب اسپرنگ فیلڈ میساچیوسٹس میں رہتا ہے۔ میں اور وہ ہم عمر تھے اور اس زمانے میں ہم ایک دوسرے سے کافی ملتے جلتے تھے اور ہم دنوں نے میرے والد کے کپڑوں کے اسٹور سے ایک چیسے کوٹ خریدے تھے جس میں ہم دونوں جڑواں لگ رہے تھے۔ اور ہینز ہمیشہ کہتا تھا "آؤ باہر نکلتے ہیں اور جڑواں بھائیوں کی طرح چلتے ہیں" ہم نے تفریبا ایک جیسی جرابیں، قمیضیں اور گل بند پہنے اور ہم جڑواں بھائیوں کی طرج چلنے لگے۔ ہمیں بہت مزا آیا مگر صرف میں نے ستارہ لگایا ہوا تھا۔ صرف یہی بات ہم میں مختلف تھی۔ اس کی والدہ میری خالہ کلارا نے ایک غیر یہودی سے شادی کی تھی۔ اسلئے ہینز صرف نصف یہودی تھا۔ مجھے یاد ہے کہ جب ہم ڈیلفٹ شہر میں چل پھر رہے تھے تو ہمیں ایک جرمن نے روکا۔ یہ پہلی مرتبہ تھا جب کسی جرمن نے مجھے ہاتھ لگایا تھا۔ مجھے اس جرمن نے روک دیا۔ ہم دونوں کو اس جرمن نے روک دیا اور ہم نے وہی کوٹ پہنے ہوئے تھے۔ اس جرمن نے میرے کزن ہینز سے کہا "تم اس یہودی کے ساتھ چل کر کیا کر رہے ہو؟" میں نے کہا "وہ میرا کزن ہے۔" اور اس جرمن نے میرے پورے منہ پر ایک زور دار طمانچہ مارا اور میں زمین پر گر گيا۔اس طرح مارا اور کچھ ایسا کہا "مکروہ یہودی۔" اور میرے کزن سے کہا "مجھے تم اس کے ساتھ کبھی بھی چلتے نظر مت آنا۔ اس یہودی کے ساتھ۔"
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.