جان ایک غیر یہودی پولش خاندان میں پیدا ہوئے۔ اُنہوں نے آرٹ اکادمی سے گریجوئیشن مکمل کی۔ یکم ستمبر 1939 کو جب جرمنی نے پولینڈ پر حملہ کیا تو اس وقت جان کومسکی میں تھے۔ کراکاؤ میں کھانے پینے کی اشیاء کی شدید قلت ہو گئی اور لوگ کسی قسم کے دستیاب کھانے کے لئے لمبی قطاروں میں کھڑے رہتے۔ جان نے جرمنوں کے خلاف ایک مزاحمتی گروپ میں شامل ہونے کا فیصلہ کر لیا۔ 1940 کے آغاز تک جان اور اُن کے دو ساتیھوں نے محسوس کیا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے تو انہوں نے فرانس کی طرف فرار ہونے کا فیصلہ کر لیا۔ فرار ہونے کے دوران جان پکڑے گئے اور اُنہیں گرفتار کر لیا گیا۔ آش وٹز میں وہ قید سے زندہ بچ گئے جہاں اُنہیں ایک سیاسی قیدی کے طور پر رکھا گیا تھا اور اُن کے یونیفارم میں ایک سرخ رنگ کا تکونا نشان تھا۔
پہلے میں کراکاؤ میں تھا۔ میں جنگ کے کچھ دن بعد آیا تھا اور اس وقت ہماری زندگی انتہائی تکلیف دہ تھی کیونکہ واقعی کھانے کے لئے کچھ نہيں ملتا تھا۔ روٹی کا ایک ٹکڑا خریدنے کیلئے مجھے صبح چار بجے اُٹھنا پڑتا تھا اور بیکری جا کر کئی گھنٹوں کیلے لائن میں کھڑا ہونا پڑتا تھا۔ صرف روٹی حاصل کرنے کیلئے۔ کوئی ایسی چیز نہ تھی جو کہ فوری طور پر خرید سکتے تھے۔ اور ظاہری بات ہے کہ آپ کو سڑکوں پر چاروں طرف پھیلے ہوئے فوجیوں کا منظر دیکھنے کو ضرور ملتا تھا۔ فوجیوں کے ساتھ میرا پہلی مرتبہ سامنا اُس وقت ہوا جب مجھے سڑک پر روکا گیا۔ مجھے یوں لگا جیسے وہ مجھ سے کچھ پوچھنا چاہ رہا تھا۔ لیکن اس کے بجائے اُن نے مجھے بغیر کسی وجہ کے ٹھوکر ماری۔ یوں مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ پولینڈ واقعی حالت جنگ میں ہے اور یہ کہ ہم محکوم ہیں۔ حالات اب بالکل بھی معمول کے مطابق نہیں تھے۔ مجھے اس بات کا شدت سے احساس ہوا ہے کہ یہ بہت ناانصافی تھی کہ اُس نے مجھے ٹھوکریں مارنی شروع کر دیں۔ میں نے اُس کے ساتھ کوئی ذیادتی نہیں کی تھی۔ مجھے یہ آج بھی نہایت واضع طور پر یاد ہے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.