جرمنوں نے کراکو پر 1939 میں قبضہ کیا۔ مرے کے خاندان کو شہر کی باقی یہودی آبادی کے ساتھ کراکو یہودی بستی میں قید کردیا گيا۔ 1942 میں مرے اور اُن کے بھائی کو جبری مشقت کیلئے قریبی پلاس زو کیمپ میں بھجوا دیا گیا۔ مئی 1944 میں اُن کے بھائی کو آش وٹز کیمپ میں منتقل کردیا گيا اور مرے کو جرمنی کے گراس روزن کیمپ میں بھیج دیا گيا۔ مرے کو بعد میں سوڈیٹن لینڈ کے بروئن لٹز کیمپ بھیجا گیا جہاں اُنہوں نے جرمن صنعت کار آسکر شنڈلر کے لئے جبری مشقت کی۔ شنڈلر نے ان یہودیوں کی جنگ میں بچنے کیلئے مدد کی جنھوں نے اس کے لئے کام کیا۔ مرے کو 1945 میں آزاد کرایا گيا۔
میں کراکو آیا اور چل کر اپنے فلیٹ میں گیا۔ میں نے پہنچتے ہی عورت سے کہا، "میں اس فلیٹ سے کوئی بھی چیز نہیں لینا چاہتا۔" اس فلیٹ میں موجود ہر چیز ہماری ہے۔ مجھے ان کی کوئی پروا نہیں۔ "میں صرف ایک چھوٹا سا نوٹ لکھنا چاہتا ہوں۔ اگر میرے خاندان کا کوئی فرد کسی معجزے کی بدولت بچ گيا ہو تو اس کے لئے میرا یہ پیغام ہے کہ میں لیزر پینٹائرر کا دوسرا بیٹا ہوں-- میں زندہ ہوں اور میں کراکو کی یہودی کمیونٹی میں اپنا اندراج کرا رہا ہوں۔ میں نہیں جانتا کہ میں کہاں جاؤں گا۔" لہذا اس نے کہا "بیٹھ جاؤ اور ایک کپ چائے پی لو۔" اس نے اپنے بیٹے کو میلیشیا کے پاس بھیجا۔ میلیشیا آئي اور اس نے مجھ سے کہا "تم یہاں مسائل کھڑے کرنے کیوں آئے ہو؟" میں نے کہا "میں نے کیا مسائل کھڑے کئے؟ میں صرف اپنا پتہ لکھنا چاہتا ہوں، اپنے فلیٹ کا پتہ لکھنا چاہتا ہوں، اپنا نام لکھنا چاہتا ہوں۔" پھر اس کے بعد جیسا کہ میں نے بتایا، ہمیں کچھ سامان ملا اور ہم نے اُس کو سڑکوں پر بیچنا شروع کیا۔ لہذا وہ یا تو یہ کہیں گے "مائی نیے کوپوجءمو او زائڈوو! ہم کسی یہودی سے سامان نہیں خریدتے۔" یا پھر وہ کہیں گے "دیکھو، انھوں نے کہا کہ انھوں نے ان کو مار ڈالا۔ دیکھو وہ کتنے سارے لوگ تھے۔" بہرحال میں ان ہزاروں یہودیوں میں سے تھا۔ وہاں دو یا تین یہودی بچے تھے جو کھانے کے لئے وہ چیزیں تبدیل کررہے تھے جن کے وہ ضرورت مند تھے۔ وہ لوگ نہیں چاہتے تھے کہ ہم ان کے ساتھ رہیں۔ وہ لوگ برابر میرے کان میں کہ رہے ہیں "زیڈی ڈو پالیسٹیونی ۔۔ یہودی، فلسطین واپس جاؤ۔"
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.