تصویروں سے متعلق حروف تہجی کی فہرست کو براؤز کریں۔ یہ تاریخی تصاویر دوسری جنگ عظیم اور ہولوکاسٹ سے پہلے، دوران اور بعد کے لوگوں، مقامات اور واقعات کی تصویر کشی کرتی ہیں۔
ایک عورت یہودیوں کی لاشوں کے صندوقوں کے قریب سوگ منارہی ہے جو کیلک کے منظم قتل عام میں ہلاک کردئے گئے۔ پولینڈ، 6 جولائی 1946۔
ایک لاغر بچہ وارسا یہودی بستی کی سڑکوں پر کھانا کھا رہا ہے۔ وارسا، پولنڈ 1940 اور 1943 کے درمیان۔
ایک مصنف اور اداکار جنہیں ہم جنس پرستی کے جرم میں 1937 میں 27 مہینے کیلئے قید رکھا گيا تھا۔ اُنہیں 1942 میں جلا وطن کر کے سیخ سین ہوسین حراستی کیمپ میں پہنچا دیا گیا جہاں وہ تین سال تک قید رہے۔ برلن، جرمنی، 1937 سے پہلے۔
ایک موٹر سائیکل سوار ایک اشتہار پڑھ رہا ہے جس پر لکھا ہے "یہودیوں کی یہاں کوئی ضرورت نہیں"۔ جرمنی، سی اے۔ 1935.
ایک نمایاں پروٹسٹنٹ پادری مارٹن نئیمولر جنہوں نے نازی حکومت کی مخالفت کی تھی۔ اُنہوں نے نازی اقتدار کے آخری سات برس حراستی کیمپوں میں گزارے تھے۔ جرمنی، 1937۔
ایک ٹینک نیورمبرگ میں انصاف کے محل کے دروازے کی حفاظت کر رہا ہے۔
ایک پولش پولیس اہلکار وارسا یہودی بستی میں ایک یہودی رہائشی کے کاغذات کا معائنہ کر رہا ہے۔ وارسا، پولینڈ، فروری 1941 ۔
ایک پولیش پولیس اہلکار یہودی بستی کی ایک رہائشی کے بیگ کی تلاشی لے رہا ہے۔وارسا، پولینڈ، فروری 1941 ۔
ایک چارٹ جس کا عنوان ہے: "نسل سے متعلق نیورمبرگ قوانین"چارٹ میں مختلف کالموں میں یہ تفصیل دی گئی ہےـ "جرمن خون"، "مشلنگ 2 گریڈ"(نصف صحیح النسل 2 گریڈ)، "مشلنگ 1 گریڈ" (نصف صحیح النسل 1 گریڈ) اور "یہودی"۔
ایک چمڑا صاف کرنے والے کارخانے میں یہودی جبری مزدور کام کررہے ہیں۔ پولینڈ، 1944 اور 1944 کے درمیان۔
ایک چیک مزاحمتی جنگجو اور چھاتہ بردار فوجی جوزف گیبنک جو بہیمیا اور موراویا کے نازی گورنر رائن ہارڈ ہیڈرچ کے قتل میں شریک تھا۔ پراگ، چیکوسلاواکیہ، غالباً مئی 1942۔
ایک کمزور اور دبلی پتلی عورت یہودیوں کیلئے لازمی اسٹار آف ڈیوڈ والی بازو کی پٹیاں بیچ رہی ہے۔ پس منظر میں کنسرٹ کے پوسٹر ہیں جو تقریباً مکمل طور پر تباہ کر دئے گئے تھے۔ وارسا یہودی بستی، پولینڈ، 19 ستمبر، 1941 ۔
ایک یہودی اسکول میں پہلی جماعت کی کلاس۔ کولون، جرمنی، 1929-1930۔
ایک یہودی بستی کی ورک شاپ میں جبری مشقت پر معمور یہودی مزدور جوتے بنا رہے ہیں۔ کوونو، لیتھوانیا، دسمبر 1943 ۔
ایک یہودی بستی کے کارخانے میں جبری مشقت پر معمور ایک بچہ۔ کوونو، لیتھوانیا، 1941 اور 1944 کے درمیان۔
ایک یہودی بچے کو وہ نشان دکھانے پر مجبور کیا گیا جو ایس ایس کے ڈاکٹروں کی طرف سے اُس کے لمفی غدود نکالے جانے سے پیدا ہوا تھا۔ یہ بچہ اُن 20 بچوں میں سے ایک تھا جن کو طبی تجربات کے ایک حصے کے طور پر تپ دق کے جراثیم کے ٹیکے لگا دئے گئے تھے۔ ان تمام بچوں کو 20 اپریل 1945 کو قتل کر دیا گیا تھا۔…
ایک یہودی خاندان ایک سڑک پر چلتے ہوئے۔ کالیسز، پولینڈ، 16 مئی، 1935
ایک یہودی خاندان کی بہنیں اور بھائي؛ یہاں تصویر میں موجود خاندان کے دوسرے ارکان کے ساتھ ایک بہن۔ یہ ہالوکاسٹ میں نہیں بچ سکی۔ نووے زیمکی، چیکوسلواکیہ، مئی 1944۔
ایک یہودی خاندان کی تین نسلوں کی اجتماعی تصویر۔ ولنا، 1938-39
ایک یہودی شخص گراموفون پر موسیقی بجا کر گزر بسر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وہ گراموفون ایک پرانی بچوں کی گاڑی میں رکھ کر جگہ جگہ لئے پھرتا تھا۔ وارسا یہودی بستی، پولینڈ، زمانہ جنگ۔
ایک یہودی مزاحمتی گروپ (آرگنائزیشن جیویس ڈی کامبیٹ) کے اراکین۔ ایسپیناسئیر، فرانس، دوران جنگ۔
ایک یہودی کیفے کی دیواروں پر پینٹ کی ہوئی سام دشمنی کی عبارتیں۔ ویانا، آسٹریا، نومبر 1938۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر جان پہلے کے دفتر میں جنگی پناہ گزین بورڈ کا اجلاس۔ تصویر میں بائیں سے دائیں: ایلبرٹ ابراہم سن، خزانے کے اسٹنٹ سیکٹری جوزیا ڈوبوئس اور پہلے، واشنگٹن ڈی۔ سی، یونائیٹد اسٹیٹس، 21 مارچ 1944۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.