تصویروں سے متعلق حروف تہجی کی فہرست کو براؤز کریں۔ یہ تاریخی تصاویر دوسری جنگ عظیم اور ہولوکاسٹ سے پہلے، دوران اور بعد کے لوگوں، مقامات اور واقعات کی تصویر کشی کرتی ہیں۔
جان ڈیمجنجوک کے مقدمے کے دوران اخباری نمائیندے۔ یروشلم، اسرائیل، 18 مارچ، 1987 ۔
جبری مشقت پر معمور قیدی کیمپ کے اضافی حصے کی تعمیر کررہے ہیں۔ آش وٹز۔برکیناؤ، پولنڈ، 1942-1943۔
جبری مشقت پر معمور قیدی۔ بوخن والڈ حراستی کیمپ، جرمنی، 1940 اور 1945 کے درمیان۔
جبری مشقت پر معمور مزدور آش وٹز میں نکاسی آب کے ایک نالے کی کھودائی کر رہے ہیں۔ آش وٹز، پولینڈ، 1942-1943۔۔
جبری مشقت کرنے والے مزدور ایک درزی کی دکان میں کام کررہے ہيں۔ تھیریسئن شٹٹ کی یہودی بستی، چیکوسلواکیا، 1941 اور 1945 کے درمیان۔
جبری مشقت کیلئے گرفتار کی گئی یہودی عورتیں زبردستی چھین لئے گئے کپڑوں کو الگ الگ کر رہی ہیں۔ لوڈز یہودی بستی، پولینڈ، تاریخ نامعلوم۔
جبری مشقت کے ایک کیمپ کے قیدی۔ یہ تصویر ایس ایس کے ایک معائنے کے دوران لی گئی تھی۔ ڈاخو حراستی کیمپ، جرمنی، 28 جون 1938۔
رھائن لینڈ کے علاقے کی فوجی تشکیل نو کے بعد بیلجیم کی سرحد پر واقع شہر آچن میں جرمن فوجیں داخل ہو رہی ہیں۔ آچن، جرمنی، 18 مارچ، 1936
جرمن بچے سام دشمن پراپیگنڈہ پر مبنی کتاب دیئر گفٹپلز ("زہریلی کھمبیاں") پڑھ رہے ہیں۔ بائیں طرف موجود لڑکی اس کتاب کی اضافی کتاب اُٹھائے ہوئے ہے۔ کتاب کے عنوان کا ترجمہ ہے "لومڑیوں پر بھروسہ مت کرو۔" جرمنی، ca 1938 ۔
جرمن حراستی کیمپوں میں قیدیوں کی نشاندہی کے لئے استعمال ہونے والی علامات کا چارٹ۔ ڈخاؤ، جرمنی، مورخہ 1938-1942.
جرمن حملہ آور فوجی بڈگاش پہنچتے ہوئے۔ پولینڈ، 18 ستمبر 1939۔
جرمن حکام کیلئے یہودیوں کی مذمت مختلف ذرائع سے کی گئی اورکبھی کبھار تو ان کے بچانے والوں کی طرف سے بھی ایسا کیا گیا۔ 1944 میں ایوا اور لی این (جنہيں اس تصویر میں دکھایا گیا ہے) کے بچانے والوں کے درمیان جھگڑے کے نتیجے میں ان کی اطلاع پولیس کو دے دی گئی۔ شوہر نے طیش میں آکر اپنی بیوی اور…
جرمن سپاہی وارسا یہودی بستی کی بغاوت کے دوران گرفتار ہونے والے یہودیوں کو جلاوطنی کیلئے اکٹھے ہونے کے مقام پر لے جا رہے ہیں پولینڈ، مئی 1943۔
جرمن طالب علم اُن کتابوں کے اردگرد اکٹھے ہوئے ہیں جنہیں وہ "غیر جرمن" تصور کرتے تھے۔ یہ کتابیں برلن کے علاقے اوپن پلاٹز میں کھلے عام نظر آتش کی جائیں گی۔ برلن، جرمن، 10 مئی، 1933 ۔
جرمن فزیشن اور ایس ایس کیپٹن جوزف مینگیلے۔ اسے 1943 میں آشوٹز کا ایس ایس گیریزن فزیشن (اسٹینڈورٹارٹز)بنایا گیا۔ اس حیثیت میں اس کو یہ ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ مشقت کیلئے موذوں افراد اور گیس کے ذریعے ہلاک کئے جانے والوں کا انتخاب کرے۔ مینگیلے نے قیدیوں پر طبی تجربات بھی کئے جن میں خاص…
جرمن فوجی وارسا یہودی بستی میں بغاوت کے دوارن یہودیوں کو گرفتار کرتے ہوئے۔ پولنڈ، مئی 1943۔
جرمن فوجی وارسا یہودی بستی کی بغاوت کے دوران ایک ایک کر کے رہائشی عمارتوں کو جلا کر تباہ کر رہے ہیں۔ پولینڈ، 19 اپریل-16 مئی، 1943۔
جرمن فوجیں وارسا کے مضافات میں۔ تصویر کے پس منظر میں جرمن فوجی حملے کے نتیجے میں شہر جل رہا ہے۔ وارسا، پولینڈ، ستمبر 1939 ۔
جرمن قبضے کے دوران ڈینش ملاحوں نے یہودیوں کو سویڈن میں حفاظت سے پہنچانے کیلئے یہ کشتی استعمال کی تھی۔ ڈنمارک، 1943 یا 1944۔
جرمن لوگ نسلی عصبیت کے نظریات کی کلاس میں۔ جرمنی، تاریخ نامعلوم۔
جرمن نسل اور نوآبادکاری کے مرکزی دفتر (آر یو ایس ایچ اے) کی طرف سے بے دخل کئے گئے پولش افراد کے اکٹھا ہونے کا مقام۔ سول، پولینڈ، 24 ستمبر، 1940۔
جرمن نوزائیدہ بچوں کے کنڈرگارٹن سے متعلق ایک جرمن پروپیگنڈا تصویر جس میں گھریلو ماحول میں خواتین کے بچوں کی دیکھ بھال کے کردار کو اجاگر کیا گیا ہے۔ جرمنی، 1941 ۔
جرمن پراپیگنڈا وزیر جوزف گوئبلز کا کتابوں کو نذر آتش کرنے کی رات پر خطاب۔ برلن، جرمنی، 10 مئی، 1933 ۔
جرمن پولیس اور یوکرائن کے حلیفوں نے یہودی قیدیوں کو گولی مارنے سے پہلے کپڑے اتارنے پر مجبور کر دیا۔ چرنیگوف، سوویت یونین، 1942ء۔
جرمن پولیس اور یوکرائن کے حلیفوں نے یہودی قیدیوں کو گولی مارنے سے پہلے کپڑے اتارنے پر مجبور کر دیا۔ چرنیگوف، سوویت یونین، 1942ء۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.