تصویروں سے متعلق حروف تہجی کی فہرست کو براؤز کریں۔ یہ تاریخی تصاویر دوسری جنگ عظیم اور ہولوکاسٹ سے پہلے، دوران اور بعد کے لوگوں، مقامات اور واقعات کی تصویر کشی کرتی ہیں۔
کارل گوئرڈلر، لیپ زگ کے سابق میئر اور 1944 میں ہٹلر کو قتل کرنے کی سازش کےایک لیڈر، برلن میں عوامی عدالت میں مقدمے کے دوران۔ اُنہیں سزا سنا دی گئی اور 2 فروری 1945 کو اُنہیں پلاٹ زین سی جیل میں پھانسی دے دی گئی۔ برلن، جرمنی، 1944۔
کالینن حامی یونٹ (بیئلسکی گراپ) کے ارکان کا نالیبوکی جنگل میں ہوائی اڈے کی حفاظت کیلئے تعیناتی کے دوران گروپ فوٹو۔ 1941 ۔ 1944 ۔
کراکاؤ یہودی بستی کے خاتمے کے وقت بستی سے جلاوطنی۔ کراکاؤ، پولینڈ، مارچ 1943
کرسٹل ناخٹ ("ٹوتے شیشوں کی رات") کے دوران مقامی شہری گراز میں یہودی قبرستان کے رسمی ہال کو نذر آتش ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔ گراز، آسٹریہ، 9 . 10 نومبر، 1938 ۔
کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے شیشوں کی رات") پوگروم کے بعد جرمن شہری سڑکوں پر قطاریں بنا کر یہودی مردوں کا شہر کے اندر سے جبری مارچ کا منظر دیکھ رہے ہیں۔ بیڈن۔بیڈن، جرمنی، 10 نومبر، 1938 ۔
کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے شیشوں کی رات" پوگرام) کے دوران ایک نجی یہودی گھر پر حملہ۔ ویانا، آسٹریہ، 10 نومبر، 1938 ۔
کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے شیشوں کی رات" پوگروم) کے دوران ایک یہودی نجی گھر پر حملہ کیا گیا۔ ویانا، آسٹریہ، 10 نومبر، 1938 ۔
کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے شیشوں کی رات") پوگروم کے دوران تباہ ہونے والے بوئرنے پلاٹز سناگاگ کی باقی بچنے والی واحد دیوار۔ سناگاگ کو منہدم کرنے اور ملبہ ہٹانے کے کام کو تماشائی دیکھ رہے ہیں۔ فرنکفرٹ، مین، جرمنی، جنوری 1939 ۔
کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے شیشوں کی رات") پوگروم کے دوران نیوئے ویلٹگسے سناگاگ جل رہا ہے۔ویانا، آسٹریہ، 9 نومبر، 1938 ۔
کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے شیشوں کی رات") کے دوران اوپریم شٹٹ میں سناگاگ جل رہا ہے لیکن فائر فائٹر اس کے بجائے ایک قریبی گھر کو بچا رہے ہیں۔ لوگ سناگاگ کو تباہ ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔ اوبریم شٹٹ، جرمنی، 9 ۔ 10 نومبر، 1938 ۔
کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے شیشوں کی رات") کے دوران بوئرنے پلاٹز سناگاگ سے آگ کے شعلے بلند ہو رہے ہیں۔ فرینکفرٹ، جرمنی، 10 نومبر، 1938 ۔
کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے شیشوں کی رات") کے دوران تباہ ہونے والا ھرزوگ روڈولف اساٹراس سناگاگ۔ میونخ، جرمنی، نومبر 1938 ۔
کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے شیشوں کی رات") کے دوران ڈورٹ منڈ سناگاگ کی تباہی۔ جرمنی، نومبر 1938 ۔
کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے ہوئے شیشوں کی رات") کے دوران یہودی دکان تباہ کردی گئی۔ برلن ، جرمنی،10 نمبر، 1938
کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے ہوئے شیشے کی رات") کے دوران یہودی عبادت گاہ تباہ کردی گئی۔ ڈارٹ منڈ، جرمنی، نومبر 1938۔
کرسٹل ناخٹ ("ٹوٹے ہوئے شیشے کی رات") کے دوران یہودی ملکیت کی دکان تباہ کردی گئی۔ برلن، جرمنی، نومبر 1938۔
کرسٹل ناخٹ پوگرام ("ٹوٹے شیشوں کی رات") کے دوران تباہ ہونے والے یہودی ملکیت کے کاروباروں کا سامنے والا حصہ۔ برلن، جرمنی، 10 نومبر، 1938 ۔
کرسٹل ناخٹ کے دوران اوبریم شٹٹ (جنوبی جرمنی کا ایک قصبہ) میں ایک یہودی عبادت گاہ جل رہی ہے۔ اوبریم شٹٹ، جرمنی، 10-9 نومبر 1938۔
کرسٹل ناخٹ کے دوران تباہی کے بعد ایچن میں قدیمی سناگاگ کا ایک منظر۔ ایچن، جرمنی، یہ فوٹو 10 نومبر، 1938 ۔
کرسٹل ناخٹ کے دوران تباہی کے بعد ایچن میں قدیمی سناگاگ کا منظر۔ ایچن، جرمنی، یہ فوٹو 10 نومبر، 1938 کو لی گئی۔
کرسٹل ناخٹ کے دوران تباہی کے بعد ایک سناگاگ میں نوح کی کشتی کے اوپر تباہ شدہ ممبر۔ نینٹرزھاؤسن، جرمنی، 1938 ۔
کرسٹل ناخٹ کے دوران تباہی کے بعد زرینرسٹراسے سناگاگ کی کھڑکیوں کا ٹوٹا ہوا دانے دار شیشہ۔ پفورزھائم، جرمنی، ca. نومبر 10، 1938 ۔
کرسی پر بیٹھے ہوئے ٹسیویے ھرشل کی تصویر۔ یہ تصویر اس وقت لی گئی تھی جب وہ چھپے ہوئے تھے۔ اوسٹر بیک، نیدرلینڈز, 1943-1944.
جانوس کورزاک کے زیر نظم یہودی یتیم خانے کا بیرونی منظر۔ 1912 میں قائم ہونے والا یہ یتیم خانہ، پولینڈ کے شہر وارسا میں 92 Krochmalna اسٹریٹ میں واقع تھا۔ تصویر سن 1935 میں لی گئی۔
کلوسنر اِنڈرزڈورف بچوں کے مرکز میں ایک لڑکی۔ اِس تصویر میں وہ زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کیلئے رشتہ داروں کی مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہودی اور غیر یہودی بچوں کی ایسی تصویریں اخبار میں شائع کی گئیں تاکہ خاندانوں کے ملاپ کیلئے سہولت فراہم کی جا سکے۔ جرمنی، مئی 1945 کے بعد۔
کلوگا جبری مشقت کے کیمپ میں سوویت فوجیوں کے ذریعے دریافت کردہ قیدیوں کی لاشیں۔ نازی گارڈز اور اسٹونین حلیفوں نے قیدیوں کو ہلاک کرنے کے بعد جلانے کیلئے لاشوں کے انبار لگا دیے۔ ایسٹونیا، ستمبر 1944ء۔
کوفرنگ کی آزادی کے بعد بیرکوں کا ایک منظر۔ یہ ڈاخاؤ حراستی کیمپ کے ذیلی کیمپوں کا نیٹ ورک تھا۔ لینڈزبرگ ۔کوفرنگ، جرمنی، 29 اپریل، 1945 ۔
کوونو کی یہودی بستی میں جلاوطنی کی کارروائی کے بعد چھوڑے ہوئے جوتوں کا جوڑا۔ فوٹوگرافر جارج کیدیش نے تصویرکی سرخی میں "لاش چلی گئی ہے" لکھا۔ کوونو، لیتھووانیا، اکتوبر، سن 1943
کوونو یہودی بستی میں عمارت کی باقی ماندہ خراب چیزوں کو اس وقت نکالا گيا جب جرمنوں نے یہودی بستی کو مکمل ڈھانے کے دوران چھپے ہوئے یہودیوں کو زبردستی باہر نکالنے کی کوشش کی۔ جارج کیدیش کے ذریعے کھینچی گئی تصویر۔ کوونو، لیتھووانیا، اگست سن 1944۔
کوونو گھیٹو میں دو نوجوان بھائي ایک فیملی تصویر میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ اُنہیں ایک ماہ بعد مجدانک کیمپ پہنچا دیا گیا۔ کوونو، لیتھوانیا، فروری 1944۔
کوونو یہودی بستی سے اسمگل کئے جانے سے کچھ دیر پہلے دو نوجوان کزن۔ ایک لیتھوانین خاندان نے اِن بچوں کو چھپا لیا اور یہ دونوں لڑکیاں جنگ کے دوران میں مرنے سے بچ گئیں۔ لیتھوانیا، اگست 1943۔
یہودی جلاوطنی سے قبل زبردستی اسمبلی کی جگہ اکٹھا کئے جانے کے بعد اپنے سامان کے بنڈل اُتھائے ہوئے ہیں۔ انہیں کوونو یہودی بستی سے غالباً ایسٹونیا کی جانب جلا وطن کیا گیا۔ کوونو، لیتھوانیا، اکتوبر 1943 یہ تصویر جارج کاڈش نے بنائی۔
کٹی واخرز کی جنگ سے پہلے کی تصویر۔ یہ تصویر کٹی کے والد بیلا واخرز کی طرف سے کٹی کی زندگی کے بارے میں لکھی گئی ڈائری سے لی گئی ہے (دسمبر 1929 میں کٹی کی پیدائش کے بعد سے بیلا نے اپنی بیٹی کے بارے میں جلاوطن ہونے تک ڈائری لکھنی جاری رکھی)۔ کٹی اور اُن کا قریبی خاندان ختم ہو گیا۔ جنگ کے بعد…
کچھ یہودی بچے ہالوکاسٹ میں اس لئے بچ گئے کیونکہ انہيں دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد اور اداروں نے پناہ دی۔ بچوں نے جلد ہی اپنے "اختیار کئے گئے" مذہب کی دعائيں اور مذہبی رسوم ادا کرنی سیکھ لیں تاکہ ان کے قریبی دوستوں تک کو ان کے یہودی ہونے کی خبر نہ ہوسکے۔ اس تصویر میں عیسائی…
کیبٹز نیلی کے اراکین (ایک صیہونی زرعی اجتماع) فلسطین کے نقشے کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ ان کے اوپر ہولوکاسٹ کے دوران ہلاک کردہ چھ ملین یہودیوں کی یادگار دیوار پر ایک تختی لٹکی ہوئی ہے۔ دوسری دیوار پر لیبر صیہونی رہنما، برل کاٹز نیلسن کی ایک تصویر ہے۔ پلیکرشوف، جرمنی، 1945-1948۔
کیمپ میں زندہ بچ جانے والے افراد آزادی کے وقت۔ ڈاخائو، جرمنی، 29 اپریل ۔ یکم مئی، 1945 ۔
کیمپ میں زندہ بچ جانے والے لوگ آزادی کے بعد۔ ڈاخائو، جرمنی، 29 اپریل، 1945 کے بعد۔
کیمپ کی آزادی کے فورا بعد زندہ بچ جانے والا ایک شخص۔ برجن۔ بیلسن، جرمنی، 12 اپریل 1945 کے بعد۔
کیمپ کی آزادی کے فوراً بعد ایک اجتماعی قبر۔ برجن۔ بیلسن، جرمنی، مئی 1945۔
کیمپ کی آزادی کے فوراً بعد بوخن والڈ حراستی کیمپ کے باقی ماندہ لاغر لوگ۔ جرمنی 11 اپریل سن 1945۔
کیمپ کے پتھر توڑنے کے کارخانے میں پتھروں سے بھری ہوئی گاڑیوں کو قیدی عورتیں کھینچ رہی ہیں۔ پلاسزاؤ کیمپ، پولینڈ، 1944۔
"کیمپین رائمان" نامی ایک یہودی فرانسیسی گروپ کی اجتماعی تصویر۔ یہ تصویر فرانس کی آزادی کے بعد لی گئی۔ پیرس، فرانس 1945
کیوبا اور امریکہ کی طرف سے یہودی پناہ گزینوں کو قبول کرنے سے انکار کے بعد "سینٹ لوئس" جہاز کی نازی جرمنی سے یہودی پناہ گزینوں کو لیکر اینٹورپ بندرگاہ آمد۔ بیلجیم، بیلجیم، 17 جون، 1939۔
گروس روزن کیمپ میں ہتھر توڑنے والی فیکٹری کا منظر جہاں قیدیوں کو جبری مشقت پر معمور کیا گیا۔ گروسن روزن، جرمنی، 1940-1945۔
گرٹروڈا بیبیلنسکا ایک یہودی لڑکے مئیکل اسٹولووٹزکی کے ساتھ جسے اُنہوں نے چھپایا تھا۔ یڈ واشیم نے اُن کو "قوموں کے درمیان راست باز" کے خطاب سے نوازا۔ ولنا، 1943
گرڈ زوئینیکی کرسٹل ناخٹ سے کچھ ہی پہلے ووئرزبرگ یہودی ٹیچرز سیمنری کے باہر مطالعہ کر رہے ہیں۔ یہ سیمنری کرسٹل ناخٹ کے موقع پر بند کر دی گئی تھی۔ ووئرز برگ، جرمنی، 1938 ۔
گورا مینڈل اور اس کے گھر والے البانیا بھاگ گئے اور یوں یوگوسلاویہ میں موت سے بال بال بچ گئے۔ البانیا میں گورا نے کواجا کے ایک اسکول میں داخلہ لیا جس میں مسلمان اور عیسائی طلباء تھے۔ وہ بہلی صف میں انتہائی دائيں جانب بیٹھا ہے۔ جون 1943
یہودی بستی کے مرکزی جیل میں باڑ کی دوسری جانب سے خاندان کے افراد ایک بچے کو الوداع کہہ رہے ہیں۔ یہاں "گیہس پیرے" ایکشن کے دوران بچوں، بیماروں اور بزرگ لوگوں کو چیلمنو بھیجے جانے تک قید رکھا جاتا تھا۔ لوڈز، پولینڈ، ستمبر 1942۔
گیورگ گرسز طنزنگار فن کار اور مصور تھے۔ اُنہیں اس تصویر میں اپنے برلن میں واقع اسٹوڈیو میں دکھایا گیا ہے۔ 1933 میں نازیوں کے طاقت میں آنے سے کچھ عرصہ قبل وہ جرمنی سے فرار ہو گئے اور وہ ایسے اولین افراد میں سے ایک تھے جن کی شہریت نازیوں نے چھین لی تھی۔ برلن، جرمنی، 1929۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.