اس تقریر کا حصہ جس میں صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ نے جاپان کی طرف سے گذشتہ روز کئے جانے والے پرل ھاربر پر حملے کے بعد امریکی کانگریس سے جاپان کے خلاف اعلان جنگ کرنے کے لئے کہا۔
کل 7 دسمبر، 1941 کی ایسی تاریخ جو شرم کے ساتھ باقی رہے گی، جاپان نے اچانک اور جان بوجھ کر امریکہ پر بری اور بحری فوجوں کے ذریعے حملہ کر دیا۔ امریکہ کے اس قوم کے ساتھ تعلقات پر امن تھے اور امریکہ جاپانی حکومت کی درخواست پر جاپانی حکومت اور اس کے شہنشاہ کے ساتھ بحرالکاحل کے علاقے میں امن برقرار رکھنے کیلئے مذاکرات میں مصروف تھا۔ امریکہ کے جزیرے اواہو پر جاپانی جہازوں کے دستوں کی بمباری کے ایک گھنٹہ بعد امریکہ میں جاپانی سفیر اور اس کے ساتھیوں نے امریکی وزیر خارجہ کو امریکہ کے حالیہ پیغام کا جواب پہنچایا۔ یوں جاپان نے بحرالکاہل کے تمام تر علاقے میں جارحیت کا ارتکاب کیا۔ کل اور آج کے حقائق خود بول رہے ہیں۔ امریکہ کے لوگ پہلے سے ہی اپنے خیالات بنا چکے ہیں اور یہ لوگ ہماری قوم کی زندگی اور اس کی سلامتی پر مرتب ہونے والے اثرات کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ اپنی مسلح افواج میں مکمل اعتماد کے ساتھ اور اپنے عوام کے غیر متزلزل حوصلے کے ساتھ ہم یقینی طور پر فتح حاصل کر لیں گے۔ خدا ہماری مدد کرے۔ [تالیاں]۔ میں کہتا ہوں کہ کانگریس اس بات کا اعلان کرے کہ اتوار 7 دسمبر 1941 کو جاپان کے غیر مشتعل اور بزدلانہ حملہ کے نتیجے میں امریکہ اور جاپانی سلطنت کے درمیان جنگ کی حالت موجود ہے۔
We would like to thank Crown Family Philanthropies, Abe and Ida Cooper Foundation, the Claims Conference, EVZ, and BMF for supporting the ongoing work to create content and resources for the Holocaust Encyclopedia. View the list of donor acknowledgement.