بینجمن سوئپ
پیدا ہوا: 2 مارچ، 1919
ایمسٹرڈیم, نیدرلینڈ
بینجمن، جسے دوست احباب "بینو" کہ کر پکارتے تھے، ایمسٹرڈیم میں ایک مذہبی یہودی خاندان میں پلا بڑھا۔ بینو کے والد جو ہیروں کے ایک کامیاب صنعت کار تھے، ایمسٹرڈیم کی یہودی کمیٹی کے سربراہ بھی بھے۔ بینو کی دو چھوٹی بہنیں تھیں اور اسے ڈاک کے ٹکٹ جمع کرنے کا شوق تھا۔
1933-39: ایک ڈپارٹمنٹ اسٹور میں کام کا کچھ تجربہ حاصل کرنے کے بعد بینو اپنے والد کے ساتھ ہیروں کے کاروبار میں شامل ہو گیا۔ بینو یہودی قانون پر سختی سے کاربند تھا۔ اس کو ٹینس اور اسکینگ کرنے کا شوق تھا۔ 1938 میں سوٹزرلينڈ میں اسکینگ کے دوران ایک لڑکی سے اس کی ملاقات ہوئی اور اس سے پیار ہو گیا۔ اس امر سے باشعور ہوتے ہوئے کہ یورپ میں یہودیوں کے حالات بگڑتے جارہے ہیں، 1939 میں اس کی محبوبہ کا خاندان نیدرلینڈ چھوڑ کر امریکہ جا بسا۔
1940-41: بینو کی محبوبہ نیدرلینڈ لوٹ گئی اور اکتوبر 1940 میں ان کی شادی ہو گئی۔ نوبیاہتا جوڑے نے فلسطین میں زرعی کام کی تربیت حاصل کرنے والے ایک یہودی پناہ گزین کو اپنے گھر میں پناہ دی۔ 11 جون 1941 کو گسٹاپو نے اس پناہ گزین کی تلاش میں بینو کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ ایک جرمن کے قتل کے بدلے میں نازی بیرونی یہودیوں کی پکڑ دھکڑ کر رہے تھے۔ جب بینو نے دروازہ کھولا تو اس سے پوچھا گیا کہ کیا وہ بھی یہودی تھا۔ بینو نے ہاں میں حواب دیا اور نازی نے کہا "تو تم بھی ساتھ آؤ گے۔"
بینو کو جلاوطن کر کے نیدرلینڈ میں شورل کے جبری مشقت کے کیمپ میں بھیجا گيا اور پھر اس کے بعد آسٹریا میں ماؤتھوسن کے حراستی کیمپ میں بھیج دیا گیا جہاں بائيس سال کی عمر میں اس کی موت واقع ہو گئی۔