اسرائیل ملکو
پیدا ہوا: 15 فروری، 1937
سلونم, پولینڈ
اسرائیل سلونم میں رہنے والے ایک مذہبی یہودی خاندان میں پیدا ہوا۔ اس کے یدش بولنے والے والدین نے اس کا نام یسروئل رکھا تھا۔ اسرائیل کے والد لازر ملکو بیکر تھے جن کی آمدنی بہت کم تھی۔
1937-39: اسرائیل کے نانا نانی اور اس کی والدہ کے کئی رشتہ دار پاس کے کیسلووچینا گاؤں میں رہتے تھے۔ ہر گرمی کے موسم میں ملکو خاندان کے کسی نہ کسی لڑکے کو ان کے ماموں ہرشل کے پاس کیسلووچینا بلایا جاتا تھا جو ایک کسان تھے اور گھوڑوں کی خریدوفروخت کرتے تھے۔ ستمبر 1939 میں سلونم سوویت یونین کا حصہ بن گیا۔ حکومت تبدیل ہونے کے باوجود ملکو کی روزمرہ زندگی اسی طرح گزرتی رہی۔
1940-44: 1941 میں گرمی کے موسم میں جب جرمنوں نے سوویت یونین پر حملہ کیا، اس وقت 4 سالہ اسرائیل کی ہرشل ماموں کے ساتھ چھٹیاں گزارنے کی باری تھی۔ اسرائیل کو سلونم لے جانا خطرے سے خالی نہيں تھا تو ہرشل اسے اپنے ساتھ سوویت یونین پار کروا کر ازبکستان کے شہر ثمرقند لے آئے۔ وہ وہاں ایک ہٹ میں رہتے تھے جہاں پانی تک نہيں تھا۔ ملیریا اور ٹائفس بہت عام تھے؛ ایک سال کے اندر اندر ہرشل ماموں اور ان کی بیوی کا انتقال ہو گیا اور اسرائیل کو یتیم خانے میں چھوڑ دیا گیا۔
جنگ ختم ہونے کے بعد اسرائیل کو واپس پولینڈ بھجوا دیا گيا اور بہت سفر کے بعد وہ بالآخر روم پہنچ گیا۔ 1949 میں چند امریکی رشتہ داروں نے اسے ڈھونڈ نکالا اور وہ 1950 ميں ہجرت کر کے امریکہ چلا آیا۔