کورنیلیا ماہرر ڈیوش
پیدا ہوا: 7 اپریل، 1904
بوڈاپیسٹ, ہنگری
کورنیلیا کو نیلی کے نام سے جانا جاتا تھا۔ وہ ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپیسٹ میں رہنے والے یہودی والدین کی دو بیٹوں میں بڑی تھی۔ اس کے والد نے ہنگری کی فوج کی طرف سے پہلی جنگ عظیم میں حصہ لیا تھا۔ کورنیلیا نے سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کی اور بعد میں اُس نے صابن کی فیکٹری میں بک کیپر کی حیثیت سے کام کیا۔ 1928 میں اس نے مکساڈيوش کے ساتھ شادی کی جو ایک بزنس مین تھا اور دیا سلائی بیچتا تھا۔
1933-39: کورنیلیا کا شوہر مذہبی تھا اور اُن کے تینوں بچوں نے یہودی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی۔ مکسا اور اس کا بھائی ہنگری میں سویڈن کی بنی ہوئی دیا سلائی کے واحد تقسیم کنندگان تھے اور ان کا کاروبار خوب پھلا پھولا۔ مئی 1939 میں ہنگری کی حکومت نے کسی کاروبار میں ملازمت کرنے والے یہودیوں کی تعداد کم کرنی شروع کی اور ڈیوش کو کچھ یہودی ملازمین کو کام سے نکالنے پر مجبور کر دیا۔
1940-44: 1940 میں مکسا کو ہنگری کی فوج میں جبری طور پر بھرتی کیا گیا۔ بعد میں اس کو اپنے خاندانی کاروبار کا کنٹرول ہنگری کے وزیر اعظم کے بھائی کو دینے پر مجبور کر دیا گیا۔ مارچ 1944 میں جب جرمنی نے بوڈاپیسٹ پر قبضہ کیا تو یہودیوں کو یہودی ستارے کا نشان لگے ہوئے گھروں میں منتقل ہونے کا حکم دیا گیا۔ اکتوبر 1944 میں ہنگری کے فاشستوں نے ان گھروں سے یہودیوں کو جمع کرنا شروع کر دیا۔ کورنیلیا کوسوئس سفارت خانے کے ذریعے ایک یتیم خانے میں ملازمت ملی۔ مگر 15 نومبر کو اس سے پہلے کہ وہ ملازت شروع کرتی، اسے گرفتار کر لیا گیا۔
کورنیلیا قید سے فرار ہو گئی مگر وہ دوبارہ پکڑی گئی اور اسے ریونزبروئک حراستی کیمپ میں جلاوطن کر دیا گیا جہاں وہ اتنقال کر گئی۔ اس کے تین بچے جنگ سے زندہ بچ گئے۔